وفاقی حکومت نے سرعام پھانسی کا قانون نہ لانے کا فیصلہ کرلیا
وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے کہا ہے کہ حکومت سرعام پھانسی کا قانون نہیں لا رہی، وزیراعظم نے واضح کردیا سرعام پھانسی نہیں ہو سکتی انھوں نے کہا کہ عالمی معاہدوں کے باعث سر عام پھانسی کا قانون نہیں لایا جا سکتا۔ اجلاس میں شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ زیادتی کیسزکی روک تھام پرسزائیں سخت اور قانون پر عمل کرانا ہوگا، زیادتی کیسز میں گواہوں کاتحفظ یقینی بنایا جائے گا۔
وفاقی حکومت نے زیادتی کے واقعات میں ملوث ملزمان کیلئے سرعام پھانسی کاقانون نہ لانے کا فیصلہ کرلیا،شیری مزاری کا مزید کہنا تھا کہ ریپ سینٹر بنے گا جو عدالتوں میں کیسز کو فالوو کرے گا جبکہ سزاؤں کے تعین کےلیےمزید بحث ہو گی، آئندہ پارلیمانی سیشن سے قبل سزاؤں کا بل تیار کر لیا جائےگا، بل صرف خواتین سے زیادتیوں کے مجرمان تک محدود نہیں ہوگا، خواتین،بچے،مرد،اور خواجہ سراؤں سےزیادتی کےمجرمان کوسزائیں ہوں گی۔وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق کا یہ بھی کہنا تھا کہ میڈیا ہاؤسز سمیت ملزمان کی شناخت لیک کرنے پرکارروائی ہوگی،