یورپی ممالک میں کورونا وائرس کی نئی لہر میں مزید شدت
یورپی ممالک میں کورونا وائرس کی دوسری لہر شدت اختیار کر رہی ہے، تفصیلات کے مطابق یورپ میں گزشتہ ایک ہفتے کے دوران کورونا کیسز کی تعداد میں 44 فیصد اضافہ ہوا ہے، جس کے بعد کئی یورپی ممالک کی حکومتوں نے وبا سے نمٹنے کے لیے سخت اقدامات بھی متعارف کرائے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق20 ملکوں میں وائرس کے نئے کیسز بڑھ رہے ہیں اور اسپتالوں میں کورونا کے مریضوں کی تعداد میں ایک بار پھر اضافہ ہو رہا ہے۔ یورپین سینٹر فار ڈیزیز پریونشن اینڈ کنٹرول کے مطابق یورپ میں وبا کے 50 لاکھ سے زائد کیسز رجسٹر کیے جاچکے ہیں جبکہ وائرس سے مرنے والے افراد کی تعداد دو لاکھ سے زائد ہے۔ ذرائع کے مطابق صورت حال اس لیے بھی زیادہ پیچیدہ ہے کہ اب وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے اور ہسپتالوں پر بوجھ پڑنے سے بچنے کے لیے پہلے جیسا لاک ڈاؤن بھی نہیں کیا جا سکتا جس کے معاشی اثرات کے باعث عام لوگ اس کی حمایت نہیں کرتے۔
اسپین کے شہر بارسلونا کے ڈلمر ہسپتال کے میڈیکل ڈائریکٹر جولیو پاسکل نے کہا ہے کہ جس رفتار سے گزشتہ ہفتے کے دوران نئے کیسز آئے ہیں اگر یہ برقرار رہی تو اسپتالوں میں ایسے مریضوں کے علاج کی سہولیات معطل کرنا پڑیں گی جو فوری اور ترجیحی نہ ہوں۔ جبکہ برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ رواں برس مارچ اور اپریل کے مہینوں میں غیر معمولی لاک ڈاؤن کرکے وائرس کے پھیلاؤ کو قابو میں لانے والے ملکوں میں کورونا کیسز ایک بار پھر بڑھ رہے ہیں اور پولینڈ سے پرتگال تک حکام صحت کے نظام پر بوجھ پڑنے کے حوالے سے خدشات کا اظہار کر رہے ہیں۔