بھارت : سیکڑوں مردہ چمگادڑیں ملنے پر خوف و ہراس پھیل گیا
بہار کے ایک گاؤں میں 200 سے زیادہ چمگادڑیں ایک باغ میں مردہ حالت میں ملیں جسے دیکھ کر علاقے لوگ خوف و ہراس کا شکار ہوگئے، انتطامیہ نے مردہ چمگادڑوں کو طبی معائنے کیلئے لیبارٹری بھیج دیا۔
تفصیلات کے مطابق بھارتی ریاست اتر پردیش کے ضلع گورکھپور واقع بیلگھاٹ میں موجود ایک آم کے باغ میں چاروں طرف درجنوں چمگادڑوں کو مردہ حالت میں پایا گیا۔ باغ کے مالک نے فوری طور پر اس کی خبر محکمہ جنگلات کے افسران کو دی۔
محکمہ جنگلات کے اہلکار جس وقت تک وہاں پہنچے تب تک مزید چمگادڑوں کی درخت سے گر کر موت ہو چکی تھی۔ بھارتی میڈیا کے مطابق مجموعی طور پر مردہ چمگادڑوں کی تعداد 200 تک پہنچ گئی ہے۔
محکمہ جنگلات کے افسر اونیش کمار کا کہنا ہے کہ مچمگادڑوں کی ہلاکتوں کے اسباب کا پتہ لگانے کے لیے تین چمگادڑوں کی لاشیں بریلی میں انڈین انیمل میڈیکل ریسرچ سینٹر بھیج دی گئیں ہیں، انہوں نے بتایا کہ موت کی وجہ گرم ہواؤں کی لپٹیں یا پھر جراثیم کش دوائیں ہو سکتی ہیں لہٰذا اس وقت اس واقعہ کو کورونا وائرس سے جوڑنا نا مناسب ہے۔
دوسری جانب درجنوں کی تعداد میں مردہ چمگادڑوں کی خبر کچھ ہی گھنٹوں کے اندر گورکھپور اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں پھیل گئی جس سے لوگ کافی خوفزدہ ہوئے۔ ایک مقامی ضعیف شخص اشوک ورما کا اس واقعہ کے حوالے سے کہنا ہے کہ گرم ہواؤں کا تجربہ ہم نے پہلے بھی کیا ہے لیکن اس سے پہلے اتنے بڑے پیمانے پر اموات پہلے کبھی نہیں ہوئی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ چمگادڑوں کے لیے پانی کون رکھتا ہے؟ دال میں کچھ کالا تو ہے لیکن افسر ان اسے چھپانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ محض ایک گھنٹے کے اندر درجنوں چمگادڑیں اچانک کیسے مرسکتی ہیں؟
بعد ازاں تمام مردہ چمگادڑوں کو طبی طریقہ کار کے مطابق زمین میں پانچ سے چھ فٹ گہرائی میں دفن کردیا گیا۔ واقعے کی جگہ اور آس پاس کے تمام مقامات پر بھی صفائی کی گئی تھی۔