اسلام آباد۔ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ جدید آلات سے استفادہ کرتے ہوئے مگس بانوں کی جدید خطوط پر تربیت کے ذریعے پاکستان میں شہد کی پیداوار بڑھانے کی ضرورت ہے، نوجوانوں محدود سرمایہ کاری سے مگس بانی اور شہد کا کاروبار شروع کرسکتے ہیں۔ وہ پیر کو یہاں ایوان صدر میں مگس بانی سے متعلق جائزہ اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔ اجلاس میں وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے امور نوجوانان عثمان ڈار، چیئرمین پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل ڈاکٹر محمد عظیم خان، صدر آل پاکستان مگس بان و ہنی ڈیلرز ایسوسی ایشن نعیم قریشی، سیکرٹری جنرل نوروز خان، وزارت موسمیاتی تبدیلی، وزارت غذائی تحفظ و تحقیق، وزارت تجارت اور وزارت خزانہ کے سینئر حکام نے بھی شرکت کی۔ صدر مملکت نے کہا کہ ملکی آب و ہوا اور نباتات مگس بانی کے لئے سازگار ماحول فراہم کرتے ہیں، مگس بانی کے شعبے میں زرمبادلہ کمانے اور نوجوانوں کو روزگار کے مواقع مہیا کرنے کی بڑی صلاحیت ہے۔ انہوں نے کہا کہ نوجوان محدود سرمایہ کاری سے مگس بانی اور شہد کا کاروبار شروع کرسکتے ہیں، حکومت کامیاب جوان پروگرام کے تحت نوجوان کاروباری افراد کی حوصلہ افزائی کررہی ہے۔ صدر مملکت نے مزید کہا کہ کامیاب جوان پروگرام کے تحت حکومت نوجوانوں کو کاروبار کیلئے 500000 روپے تک بلاسود قرض فراہمی کررہی ہے، نوجوان اپنے کاروبار کے لئے ان مواقع سے استفادہ کریں۔ قبل ازیں وزارت ماحولیاتی تبدیلی اور بارانی یونیورسٹی کی جانب سے اجلاس کو ملک میں مگس بانی کے فروغ کیلئے کیے جانے والے اقدامات کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔ محکمہ جنگلات خیبرپختونخوا کے چیف کنزرویٹر علی گوہر نے اجلاس کو بتایا کہ محکمہ جنگلات کی جانب سے صوبے میں شہد کی پیداوار میں اضافے کیلئے بیری کے 60 لاکھ درخت اور پھلاہی کے ایک کروڑ درخت لگائے جائیں گے۔