اسلام آباد: حکومت نے اسلامی سال 41-1440 ہجری (مالی سال 20-2019)کے لیے زکوٰۃ کا نصاب مقرر کردیا۔
حکومت پاکستان کے تخفیفِ غربت اور سماجی تحفظ ڈویژن کی جانب سے اسٹیٹ بینک کو نوٹیفکیشن بھیجا گیا ہے جس کے بعد اسٹیٹ بینک نے بینکوں کو زکوٰۃ کے نصاب سے آگاہ کردیا ہے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق اس سال زکوٰۃ کا نصاب 46 ہزار 329 روپے مقرر کیا گیا ہے اور یکم رمضان المبارک سے بینک از خود زکوٰۃ کی رقم منہا کرنا شروع کردیں گے۔
جن سیونگ بینک اکاؤنٹس میں 46329 سے زیادہ رقم ہوگی اس میں سے ڈھائی فیصد زکوٰۃ کاٹی جائے گی البتہ کمپنی اکاؤنٹ، کرنٹ اکاؤنٹ یا وہ صارفین جنہوں نے زکوٰۃ نہ کاٹنے کا ڈکلیریشن بینک میں جمع کرایا ہے ان کے اکاؤنٹ سے زکوٰۃ نہیں کاٹی جائے گی۔
خیال رہے کہ سال 2019 میں زکوٰۃ کا نصاب 44 ہزار 415 روپے مقرر کیا گیا تھا جو کہ اس وقت52 تولے چاندی کی مالیت کے برابر رقم تھی۔
واضح رہے کہ زکوٰۃ اسلام کے 5 ارکان میں سے ایک ہے اور اس کے تحت بالغ مسلمان پر ساڑھے 7 تولہ سونا، ساڑھے 52 تولہ چاندی، یا دونوں میں سے کسی ایک کی مالیت کے برابر نقدی یا سامانِ تجارت ، یا یہ سب ملا کر یا ان میں سے بعض ملا کر مجموعی مالیت چاندی کے نصاب کے برابر بنتی ہو تو ایسے شخص پر اُس مال پر سال پورا ہونے کے بعد ڈھائی فیصد بطورزکوٰۃ ادا کرنا فرض ہوجاتا ہے۔