قومی تاریخ میں پہلی بار پٹرول کی ڈبل سنچری، 209.86 روپے لیٹر قیمت مقرر

اسلام آباد: کچھ دنوں کے دوران وفاقی حکومت نے دوسری بار پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہوش رُبا اضافہ کردیا، پھر پٹرول بم برساکر پٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 29 روپے سے زائد اضافہ کردیا گیا۔
وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران نے کہا کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے باوجود کافی نقصان ہورہا تھا، پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھانا ناگزیر ہے کیونکہ سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے آئی ایم ایف کے ساتھ جو معاہدہ کیا ہے اس کی وجہ سے مشکل فیصلے کرنا پڑ رہے ہیں۔
مفتاح اسماعیل نے کہا کہ عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں بھی بڑھ رہی ہیں جس کے باعث ہم بھی اضافے پر مجبور ہیں، پندرہ جون کو اوگرا کی سمری آتی ہے تو اس سے قومی خزانے میں مزید نقصان بڑھ جائے گا۔
انہوں نے پٹرول کی قیمت 30 روپے اضافے کے بعد 209 روپے 86پیسے فی لیٹر، ڈیزل 204.15 روپے فی لیٹر، لائٹ ڈیزل 178 روپے 03 پیسے جبکہ مٹی کا تیل 181.94 روپے فی لیٹر کرنے کا اعلان کیا۔
اُن کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے سستے پٹرول کی اسکیم شروع کی ہے، جس سے ایک کروڑ چالیس ہزار لوگوں کو دو ہزار روپے ماہانہ دیا جارہا ہے، اس مد میں 28 ارب روپے دیے جائیں گے۔

Finance MinisterMiftah ismailPakistanPetroleum product rate increase