کراچی: اداکارہ زارا نور عباس کا کہنا ہے کہ وہ ڈپریشن اور انزائٹی کی مریض رہ چکی ہیں اور جس دن ان کے بچے کی موت ہوئی وہ صبح تک سو نہیں سکیں۔
پاکستان شوبز کی مشہور جوڑی زارا اور اسد صدیقی نے رواں سال کے آغاز میں ایک انٹرویو میں انکشاف کیا تھا کہ ان کے ہاں جلد ننھے مہمان کی آمد متوقع ہے۔
تاہم پچھلے مہینوں یہ جوڑی ایک الم ناک واقعے سے گزری جب انہوں قبل از وقت پیدائش اور صحت کی پیچیدگیوں کی وجہ سے چھ ماہ میں ہی اپنے پہلے بچے کو کھو دیا۔
زارا نے ایک حالیہ پوڈ کاسٹ کے دوران بتایا کہ انہوں نے ڈاکٹرز سے کہا تھا کہ وہ ڈپریشن سے گزر چکی ہیں اور کافی عرصے تک اس کے لیے دوائیاں بھی لیتی رہی ہیں اس لیے اگر ان کا بچہ زندہ نہ رہ سکے تو انہیں کوئی نیند کی گولی دے دیں تاکہ وہ سو سکیں اور ڈپریشن سے بچ سکیں۔
تاہم ڈاکٹرز نے انہیں خواب آور گولی نہیں دی اور وہ صبح تک جاگتی رہیں انہوں نے بتایا کہ ان کے لیے وہ بہت مشکل وقت تھا اور وہ بے حد دکھ اور تکلیف سے دوچار تھیں کیونکہ انہوں نے اپنا پہلا بچہ کھو دیا تھا۔
زارا نور عباس نے بتایا کہ یہ بہت مشکل تجربہ تھا کیونکہ وہ صرف ایک نارمل چیک اپ کے لیے گئی تھیں جہاں انہیں پتا چلا کہ اسی دن بچے کی پیدائش کرنی ہوگی اور اسی دن بچے کی موت ہوگئی۔
یاد رہے کہ اسد صدیقی اور زارا نور عباس نے دسمبر 2017 میں شادی کی تھی، جوڑے کے ہاں پہلے بچے کی متوقع پیدائش کی خبریں ستمبر 2021 میں آئی تھیں۔