کراچی: سابق وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو کے پوتے ذوالفقار علی بھٹو جونیئر نے کہا ہے کہ مجھے اسٹیبلشمنٹ کی کوئی سپورٹ نہیں، میں خود اپنے آپ کو بنانے کی کوشش کررہا ہوں، میری ہمشیرہ فاطمہ بھٹو آرہی ہیں۔ ہم ان کے ساتھ پارٹی کا اعلان کریں گے۔
کراچی میں اپنی رہائش گاہ 70کلفٹن میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی ہائی جیک ہوچکی، ہم زرداری لیگ کو مسترد کرتے ہیں، یہ وہ پیپلز پارٹی نہیں جو ذوالفقار علی بھٹو اور میر مرتضیٰ بھٹو شہید کی تھی، ہم پی پی پی کے ساتھ کبھی بھی نہیں کام کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی پالیسی کے ساتھ ہر کوئی نہیں ہے، میں لیاری سے الیکشن لڑوں گا۔
ذوالفقار علی بھٹو جونیئر نے کہا کہ لیاری کے لوگ اور عوام مشکل میں ہیں، لیاری میں تقریباً 150عمارتیں سیل کردی گئی ہیں، میں بغدادی واقعہ کے متاثرین کے لئے یہاں موجود ہوں اور ان متاثرین کے لئے مانگ رہا ہوں، پی پی پی کی صوبائی حکومت متاثرین کو گھر فراہم کرے، یہ لوگ بھیک نہیں مانگیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ جب میں نے لاہور میں کسانوں کے ساتھ پریس کانفرنس کی تھی تو اپنی پارٹی کا اعلان کیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ ہم پارٹی کے نام پر غور کررہے ہیں، الیکشن میں اگر موقع ملا تو لیاری سے الیکشن لڑوں گا، لیاری کے لوگوں نے پی پی پی کو ووٹ دیا، لیکن آج کے لیاری کی صورت حال دیکھیں، ایل ڈی اے کی اسکیم 42 میں لیاری متاثرین کو جگہ دینی چاہیے، اگر آپ شاہراہ بھٹو بناسکتے ہیں تو لیاری والوں کو گھر کیوں نہیں دے سکتے، شاہراہ بھٹو کراچی کے عوام کے منہ پر طمانچہ اور فضول پروجیکٹ ہے۔
ذوالفقار علی بھٹو جونیئر نے کہا کہ مجھے اسٹیبلشمنٹ کی کوئی سپورٹ نہیں، اسٹیبلشمنٹ نے ہمارے خاندان کے ساتھ بہت زیادتی کی، یہ جھوٹ ہے کہ مجھے اسٹیبلشمنٹ کی کوئی سپورٹ ہے۔ میں خود اپنے آپ کو بنانے کی کوشش کررہا ہوں، میری ہمشیرہ فاطمہ بھٹو آرہی ہیں۔ ہم ان کے ساتھ پارٹی کا اعلان کریں گے، ہمارا یوتھ ونگ ہمارے ساتھ ہوگا۔
ذوالفقار علی بھٹو جونیئر نے کہا کہ پی پی پی کا لفظ مساوات ہم واپس لارہے ہیں، ہم عوامی ترقی واپس لارہے ہیں لیکن ایسی ترقی نہیں جو پی پی پی شاہراہ بھٹو کے طور پر لائی ہے، ایک پاکستان میں کئی لیاری ہیں۔ ہم ہر صوبے کا دورہ کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہر وڈیرہ ایک جیسا نہیں، میں بھی ایک وڈیرہ ہوں اور آپ کے سامنے ہوں۔ موجودہ اپوزیشن کے ساتھ ہیں، ہم کو آئین کا تحفظ کرنا ہے، آئین کو اصل شکل میں بحال ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ میں وطن پرست اور سندھ پرست ہوں، خودمختاری ہونی چاہیے، غزہ ایک اہم فارن پالیسی معاملہ ہے۔ دو ملک نہیں بلکہ صرف فلسطین کے نام سے ایک ملک ہونا چاہیے۔ ہم شہید ذوالفقار اور مرتضیٰ بھٹو شہید کے فلسفہ سے الگ نہیں ہورہے۔ بلوچستان میں ہونے والے ظلم کی مذمت کرتے ہیں۔ گلگت بلتستان میں بھی سیاسی قیدی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بھٹو صاحب نے لیاری کے لیے ایک ماسٹر پلان بنایا تھا، لیاری ان کے دل کے قریب تھا۔ لیاری پیرس بننے والا تھا، ہم پیرس کی کاپی تو نہیں کریں گے لیکن اسے خوبصورت بنائیں گے، زرداری لیگ اور پی ٹی آئی کے نمائندے اقتدار میں آکر کھا پی کر چلے گئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ڈیولپمنٹ عوام کے لیے نہیں عوام کے اوپر ہوتی ہے، ہم کو پتہ ہے کون پاکستان چلا رہا ہے، ہم نوجوانوں کی طاقت سے اس نظام کو بدل سکتے ہیں، پاکستان پیپلز پارٹی ہائی جیک ہوچکی ہے۔ہم زرداری لیگ کو مسترد کرتے ہیں۔یہ پیپلز پارٹی وہ نہیں جو ذوالفقار علی بھٹو اور میر مرتضیٰ بھٹو شہید کی تھی، زرداری لیگ میں تصور سے بھی زائد کرپشن ہو رہی ہے۔
ذوالفقار علی بھٹو جونیئر نے کہا کہ ہم نے اردو اسپیکنگ کمیونٹی کے ساتھ بھی ملاقاتیں کی ہیں، وہ بھی اس ملک کا حصہ ہیں، ہم نظام کے مخالف ہیں، کسی پارٹی کے مخالف نہیں۔ میں سندھ پنجاب کی صوبائی حکومتوں کی کارکردگی سے مطمئن نہیں۔ ن لیگ اور زرداری لیگ امیروں کی سیاست کررہے ہیں غریبوں کی نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پی پی پی والے اسٹیبلشمنٹ کے لیے کام کررہے ہیں، پی پی پی نے میر مرتضیٰ بھٹو کے راستے میں بہت رکاوٹیں ڈالیں، ہم پی پی پی کے ساتھ کبھی بھی نہیں کام کریں گے، پیپلز پارٹی ختم ہوچکی ہے، صورت حال ایسی ہی رہی تو پاکستان پیپلز پارٹی کا مستقبل کچھ نہیں۔