لاہور: کرکٹر عمر اکمل مبینہ طور پر اسپاٹ فکسنگ کیس میں کھیلوں کی عالمی ثالثی عدالت کے عائد کردہ جرمانے کی ادائیگی سے قاصر ہیں۔
جرمانے کی عدم ادائیگی کے باعث 30 سالہ بلے باز کا ری ہیبلی ٹیشن پروگرام زیر التوا ہے۔ پچھلے مہینے کے آغاز میں کھیلوں کی عالمی ثالثی عدالت نے عمر اکمل کی پابندی کو 18 ماہ سے کم کر کے 12 ماہ کردیا تھا، لیکن بدعنوانی اسکینڈل میں ملوث ہونے پر 42 لاکھ 50 ہزار روپے جرمانہ بھی عائد کیا تھا۔
پی سی بی نے بدعنوان عناصر کی جانب سے کی گئی آفرز کی اطلاع نہ دینے پر بیٹسمین کو فروری 2020 میں پی ایس ایل 5 کے آغاز سے قبل معطل کردیا تھا۔ عمر اکمل 20 فروری کو پہلے ہی ایک سال کی سزا بھگت چکے، لیکن وہ بھاری مالی جرمانے کی وجہ سے پی سی بی کے سیکیورٹی اور اینٹی کرپشن ڈیپارٹمنٹ کا ری ہیبلی ٹیشن پروگرام شروع کرنے سے قاصر ہیں۔
بلے باز نے پاکستان کرکٹ بورڈ سے درخواست کی ہے کہ وہ انہیں اقساط میں رقم ادا کرنے کی اجازت دے۔ ذرائع نے بتایا کہ عمر اکمل کی درخواستوں کے جواب میں پی سی بی نے عمر اکمل سے ثبوت مانگ لیا ہے کہ واقعی وہ جرمانہ ادا نہیں کرسکتے۔