واشنگٹن: کیپٹل ہل واقعے کے بعد مائیکرو بلاگنگ سائٹ ٹوئٹر نے امریکی صدر ٹرمپ کا ٹوئٹر اکاؤنٹ مستقل بلاک کردیا۔
ٹوئٹر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ کمپنی نے تشدد کے مزید واقعے کے خدشے کے پیش نظر ٹرمپ کا اکاؤنٹ مستقل بلاک کیا اور یہ فیصلہ ٹرمپ کی حالیہ ٹوئٹس کا باریک بینی سے جائزہ لینے کے بعد کیا گیا ہے۔
ٹرمپ کا ٹوئٹراکاؤنٹ مستقل بند کیے جانے کی وجوہ بتاتے ہوئے حکام کا کہنا ہے کہ انہیں اس بات کے ثبوت ملے تھے کہ ٹرمپ کے حامیوں کی جانب سے کیپٹل ہل پر 17 جنوری کو ایک اور مبینہ حملے کی منصوبہ بندی کی جارہی تھی۔
ٹوئٹر پر بلاگ پوسٹ میں کہا گیا ہے کہ صدر ٹرمپ کا ٹوئٹر اکاؤنٹ بعض شواہد کی بنیاد پر معطل کیا گیا، مستقبل میں مسلح احتجاج کے پلان ٹوئٹر پر وقتاً فوقتاً ڈالے جا رہے تھے جب کہ 17جنوری 2021 کو کیپٹل ہل اور ریاستی عمارتوں پر ایک اور مجوزہ حملےکی پلاننگ شیئر کی جارہی تھی۔
دوسری جانب ٹوئٹر نے ٹرمپ کی دوسرے سرکاری اکاؤنٹ ’پوٹس‘ سے ٹوئٹ کی کوشش بھی ناکام بناتے ہوئے ٹوئٹ بلاک کردی۔
پوٹس اکاؤنٹ سے شیئر کی گئی ٹوئٹس میں ٹرمپ نے ٹیک کمپنی اور ڈیموکریٹس پر تنقید کی تھی۔
خیال رہے کہ گزشتہ دنوں ٹرمپ کے حامیوں نے کیپٹل ہل عمارت پر حملہ کیا تھا جس کی حوصلہ افزائی پر ٹوئٹر نے ٹرمپ کا اکاؤنٹ بلاک کر رکھا ہے جب کہ فیس بک اور انسٹاگرام نے بھی ان کی پوسٹیں بلاک کردیں۔