ڈہرکی: گزشتہ روز پیش آنے والے ٹرین حادثے کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ تیار کرکے وفاقی وزیر ریلوے اعظم خان سواتی کو بھجوا دی گئی۔
ابتدائی رپورٹ میں ریلوے کی معائنہ کرنے والی ٹیم نے بتایا کہ حادثہ اَپ ٹریک کی دائیں پٹری کا ويلڈنگ جوائنٹ ٹوٹنے کے باعث ملت ایکسپریس کی بوگیاں ڈاؤن ٹریک پر گریں۔
ڈاؤن ٹریک پر راولپنڈی سے کراچی جانے والی سرسید ایکسپریس ملت ایکسپریس کی کوچز سے ٹکراگئی۔ حادثے کے نتیجے میں سرسید ایکسپریس کا انجن اور 4 کوچز پٹری سے گریں۔
رپورٹ کے مطابق اَپ ٹریک کی پٹری کا جوڑ ويلڈنگ سے جڑا ہوا تھا جو ٹرین گزرنے کے باعث ٹوٹا۔
دوسری جانب ٹرین حادثے کے بعد ریسکیو آپریشن مکمل ہونے پر کراچی سے دیگر شہروں کو جانے والا اَپ ٹریک بحال کردیا گیا جب کہ ڈاؤن ٹریک پر کام جاری ہے جسے جلد بحال کردیا جائے گا۔
گزشتہ روز ٹرین حادثے کے بعد سے کراچی سے دیگر شہروں کو جانے والی تمام ٹرینیں مختلف اسٹیشنز پر روک دی گئی تھیں۔ اَپ ٹریک بحال ہونے کے بعد تمام ٹرینیں روانہ ہونا شروع ہوگئی ہیں۔
خیال رہے کہ پیر کی صبح 3بج کر 38 منٹ پر کراچی سے سرگودھا جانے والی ملت ایکسپریس کی 4بوگیاں پٹری سے اتر کر ڈاؤن ٹریک پر جاگریں جو راولپنڈی سے کراچی آنے والی سرسید ایکسپریس سے ٹکرا گئیں۔
حادثے کے نتیجے میں اب تک 60 سے زائد افراد جاں بحق اور 100 سے زائد زخمی ہیں جب کہ بعض کی حالت تشوی شناک ہے۔ ڈی ایس ریلوے سکھر کے مطابق ٹرین حادثے میں 14 بوگیاں متاثر ہوئیں جبکہ 3 مکمل طور پر تباہ ہوئیں۔