اسلام آباد: وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ طالبان عالمی برادری کی توقعات کے قریب آتے ہیں تو وہ اپنے لیے آسانی پیدا کریں گے۔
وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے افغانستان کی صورتحال کے حوالے سے کہا کہ کل قطرکے نائب وزیراعظم و وزیرخارجہ شیخ محمد بن عبدالرحمان ال ثانی پاکستان آئے، قطری وزیرخارجہ کی وزیراعظم عمران خان سے ملاقات ہوئی اوروزارتِ خارجہ میں مذاکرات ہوئے، قطر نے افغان طالبان کو دوحہ میں سیاسی دفتربنانے کی اجازت دی، قطر بھی ہماری طرح اس بات کو سمجھتا تھا کہ افغان مسئلے کا کوئی فوجی حل ممکن نہیں، آج اسپین کے وزیرخارجہ پاکستان تشریف لا رہے ہیں، اسپین کے ساتھ دو طرفہ تعلقات کا استحکام ہماری ضرورت ہے، حالیہ دنوں میں بیس سے زائد وزرائے خارجہ کے ساتھ تبادلہ خیال ہوچکا ہے۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ اس وقت ہم سب کا مطمع نظر یہ ہے کہ افغانستان میں امن ہو اوروہاں خوشحالی آئے، افغانستان میں انسانی بحران، افغان شہریوں، خطے اور دنیا کے مفاد میں نہیں ہے، پاکستان اپنے محدود وسائل کے باوجود کوشش کر رہا ہے کہ ہم اپنے افغان بھائیوں کی مدد جاری رکھیں، کل پاکستان کی طرف سے، بذریعہ جہازادویات و خوراک کی شکل میں امداد کابل بھجوائ گئی، زمینی راستے سے بھی ہماری کوشش ہے کہ ان کو ادویات و خوراک بھجوائی جائے۔
وزیرخارجہ نے کہا کہ ضروری ہے کہ شرائط عائد کیے بغیر افغانوں کی انسانی بنیادوں پرمعاونت کوجاری رکھا جائے، ماضی میں افغان سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال ہوتی رہی، کل ایک جہاز، دو سو افراد کولے کرکابل سے قطرپہنچا، اگر طالبان، عالمی برادری کی توقعات کے قریب آتے ہیں تو وہ اپنے لیے اور اپنے ملک کیلئے آسانی پیدا کریں گے