کراچی: عدالت عظمیٰ کے فاضل جج نے ریمارکس دیے کہ رہائشی جگہ کو کمرشل کرکے کراچی کا حلیہ ہی بدل دیا گیا۔
کورنگی کراسنگ میں شادی ہالز گرانے کے خلاف کورنگی شادی ہالز ایسوسی ایشن کی درخواست پر سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں لارجر بینچ نے سماعت کی۔
شادی ہالز ایسوسی ایشن کے وکیل انور منصور خان نے کہا کہ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے) کے قوانین رہائشی پلاٹ کو کمرشل میں تبدیل کرنے کی اجازت دیتے ہیں۔ لارجر بینچ نے درخواست پر فیصلہ محفوظ کرتے ہوئے انور منصور خان کو تحریری دلائل جمع کرانے کا حکم دیا۔
جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیے کہ دنیا میں شہروں کا ماسٹر پلان ایک بار ہی بنتا ہے اور پھر ویسا ہی رہتا ہے، شہر جیسے بنتے ہیں ویسے ہی رہتے ہیں، لیکن آپ کے قوانین تو ایسے ہیں، جس جگہ کو چاہیں، کمرشل کردیں، اس طرح تو رہائشی کو کمرشل کرکے وہاں کی ہیئت ہی تبدیل کردیں گے، علاقے کا پورا انفرا اسٹرکچر تبدیل ہوجاتا ہے، کیا پانی، سیوریج و دیگر مسائل پیدا نہیں ہوں گے؟ پورے کراچی کا حلیہ ہی بدل دیا گیا۔
چیف جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ پورا کا پورا ڈیفنس سوسائٹی کمرشل کردیا گیا، اس طرح تو سب کمرشل ہوجائے گا۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا ڈیفنس ہاؤسنگ سوسائٹی کو کمرشل کیا جاسکتا ہے؟۔