سری لنکا، ہزاروں مظاہرین صدارتی محل میں داخل، صدر سے استعفے کا مطالبہ

کولمبو: سری لنکا جو اس وقت سیاسی و معاشی بحران کے باعث دیوالیہ ہوچکا، وہاں ہزاروں مظاہرین رکاوٹیں توڑ کر صدارتی محل میں گھس آئے۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق سری لنکا کے دارالحکومت کولمبو سمیت مختلف شہروں میں بڑی تعداد میں عوام کی جانب سے حکومت کے خلاف مظاہرے کیے جا رہے ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق کولمبو میں ہزاروں مظاہرین صدارتی محل کے سامنے کھڑی رکاوٹیں توڑ کر صدارتی محل میں داخل ہوگئے، اس دوران مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں۔
پولیس کی جانب سے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے ہوائی فائرنگ کی گئی، واٹر کینن کا استعمال کیا گیا اور آنسو گیس کی شیلنگ بھی کی گئی جس میں 34 کے قریب افراد زخمی ہوئے۔
خبر ایجنسی کے مطابق مظاہرین کی جانب سے صدر گوٹابایا راجا پاکسے سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔
مقامی ذرائع ابلاغ کی خبروں کے مطابق سری لنکن صدر گوٹابایا راجا پاکسے کو ان کی رہائش گاہ سے بحفاظت نکال لیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ دیوالیہ ہونے کے باعث سری لنکا خوراک، ایندھن کی قلت، طویل بلیک آؤٹ اور تیزی سے بڑھتی مہنگائی سے دوچار ہے، جس کے باعث ملک بھر میں بڑے پیمانے پر مظاہرے جاری ہیں۔

Policepresident houseprotestSri lankathousand protester enter president housewater canon