کراچی: انسانی اسمگلنگ کے الزام میں گرفتار سماجی رہنما صارم برنی کو مقدمے سے ڈسچارج کرنے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے عدالت نے جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کے سپرد کردیا۔
گزشتہ روز صارم برنی کو امریکا کی جانب سے انسانوں کی اسمگلنگ کے الزام میں کراچی ایئرپورٹ سے حراست میں لیا گیا تھا۔
بعدازاں ایف آئی اے ہیومن ٹریفکنگ سرکل نے ان کے خلاف مقدمہ بھی درج کرلیا تھا، جس میں بتایا گیا تھا کہ صارم برنی نے اپنی غلطی بھی تسلیم کرلی ہے۔
آج ایف آئی اے حکام کی جانب سے صارم برنی کو جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی کی عدالت میں پیش کیا گیا، جہاں صارم برنی کے وکیل کی جانب سے سماجی رہنما کو مقدمے سے ڈسچارج کرنے کی استدعا کی گئی۔
دوسری جانب ایف آئی اے حکام کی جانب سے صارم برنی کے ریمانڈ کی استدعا کی گئی، جس پر عدالت نے صارم برنی کی استدعا مسترد کرتے ہوئے صارم برنی کو دو روزہ جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے کردیا۔
بعدازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صارم برنی کا کہنا تھا کہ ایف آئی اے کو ایسے بچے نظر نہیں آتے جو کچرے میں پھینک دیے جاتے ہیں۔ جس مقدمے میں مجھے بے گناہ گرفتار کیا گیا ہے، اُس کے متعلق تمام تر دستاویزات میں نے ہی فراہم کی ہیں اور میرے ہی خلاف مقدمہ قائم کردیا گیا۔