کراچی: آج سندھ انسٹی ٹیوٹ آف یورولوجی اینڈ ٹرانسپلانٹیشن (ایس آئی یو ٹی) میں ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز پاکستان کے اشتراک سے ترقی پذیر ممالک میں روبوٹک سرجری کے کردار کے موضوع پر ایک ویبنار کا انعقاد کیا گیا۔ جو انٹرنیٹ ویب سائٹ کے ذریعے نشر کیا گیا۔
اس موقع پر ماہرین نے شرکاء سے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ مستقبل روبوٹک سرجری کا ہے۔ انہوں نے کہا کہ روبوٹک سرجری فوائد کے اعتبار سے سرجری کے میدان میں ایک اہم مقام حاصل کرلے گی کیونکہ اس سرجری کے ذریعے مریض کو نمایاں طور پر درد میں کمی، خون کا کم ضیاع، انفیکشن کا خطرہ بہت کم ہوجاتا ہے اور ساتھ ہی ہسپتال سے جلد چھٹی مل جاتی ہے۔
خیال رہے کہ ایس آئی یو ٹی ملک کا ایک ممتازادارہ ہے جہاں جدید طبی تعلیم و تربیت کو ہمیشہ فوقیت حاصل رہی ہے، اسی لیے یہاں گزشتہ کئی دہائیوں سے طب کی جدید تعلیم اورعملی تربیت کے پروگرامز کا انعقاد کیا جاتا رہا ہے۔ جس میں شرکاء کو ملکی و غیر ملکی مایہ ناز ماہرین سے تربیت حاصل کرنے کے مواقع میسر آتے ہیں۔ حالیہ سیمینار بھی اس سلسلے کی ایک کڑی ہے جس میں شرکاء کو بالکل مفت رجسٹریشن فراہم کی گئی اورجدید ترین سرجری سے متعلق لیکچرز، پینل میں موجود ماہرین کی مشاورت اور روبوٹک کی مدد سے سرجری شامل تھی۔
ویبنار میں جنرل سرجن، یورولوجسٹ اور ماہرامراض نسواں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ شرکاء کا کہنا تھا کہ ٹیکنالوجی کے اس جدید دور میں یہ ویبنار بے حد مددگارثابت ہوا، جس میں انہیں روبوٹک سرجری کی تکنیکی مہارت سے روشناس ہونے کا موقع ملا۔
ماہرین میں امریکا کے ڈاکٹر عرفان رضوی چیئرمین ڈپارٹمنٹ آف سرجری، ورجینیا ہاسپٹل سینٹر، ڈاکٹر خورشید گرو، ڈائریکٹر روبوٹک سرجری، روزول پارک کمپری ہنسو کینسر سینٹر اور انڈیا سے ڈاکٹر سبھاش کھنہ، پروفیسر آف سرجری گیسٹرو انٹرولوجی، جی ایس ایل میڈیکل کالج کے علاوہ پاکستان سے ڈاکٹر شہریار غضنفر، پروفیسر آف سرجری اینڈ روبوٹکس، ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز، ڈاکٹر محمد وارث فاروکا، پروفیسر آف سرجری نیشنل ہسپتال اینڈ میڈیکل سروسز اور ڈاکٹر ریحان محسن، پروفیسر آف سرجری اینڈ روبوٹکس ایس آئی یو ٹی شامل تھے۔
واضح رہے کہ یہ ویبنار سوسائٹی آف سرجنز آف پاکستان، سوسائٹی آف آبسٹیٹریشن اینڈ گائناکالوجسٹ آف پاکستان اور پاکستان ایسوسی ایشن آف یورولوجیکل سرجنز کے تعاون سے منعقد کیا گیا۔