کراچی: راولپنڈی ایکسپریس کے نام سے معروف سابق کرکٹر اور دُنیائے کرکٹ کے تیز ترین بولر شعیب اختر نے قومی کپتان بابر اعظم سے متعلق اپنے بیان پر وضاحت پیش کردی۔
نجی ٹی وی کو دیے گئے انٹرویو میں شعیب اختر نے کہا تھا کہ میں کھلے عام کہتا ہوں کہ ابھی بابراعظم کو پاکستان کا سب سے بڑا برانڈ ہونا چاہیے تھا لیکن وہ نہیں ہے کیونکہ اسے بولنا نہیں آتا، اس کے علاوہ بھی کوئی لڑکا نہیں بول سکتا، کیوں کہ ابھی تک صرف میں، آفریدی اور وسیم اکرم اشتہاروں میں آرہے ہیں۔
سابق فاسٹ بولر کے اس بیان کے بعد سوشل میڈیا صارفین سمیت معروف کرکٹرز نے شعیب اختر کے بیان پر ناپسندیدگی کا اظہار کیا تھا۔
اب اس حوالے سے شعیب اختر کی وضاحت سامنے آئی ہے، جس میں اُن کا کہنا ہے کہ میری نیت بابر کو چھوٹا کرنے کی نہیں تھی، میری نیت یہ تھی کہ بابر بڑا دکھے اور برانڈ کے طور پر بڑا نظر آئے، کیوں کہ ہم بابر کا ویرات کوہلی کے ساتھ مقابلہ کرتے ہیں تو آپ ویرات کوہلی کے وی لاگز دیکھیں، ان کی سوشل میڈیا پوسٹ دیکھ لیں وہ کیسے فرفر بولتے ہیں۔
شعیب نے یہ بھی کہا کہ میں یہ سوچتا ہوں بابر ہمارا ویرات کوہلی کی طرح کا کھلاڑی ہے، میری نیت تھی کہ وہ بھی بڑا ہوجائے۔
مزید براں شعیب اختر نے کامران اکمل کے لفظ پر بھی ان کو آن اسکرین آڑے ہاتھوں لے لیا۔
شعیب اختر نے کہا کہ کامران اکمل ہمارا میچ ونر ہے، اس نے پاکستان کے لیے بہت اچھا کھیلا ہے، میں کامران اکمل کی کل باتیں سن رہا تھا، وہ بھی کل سکرین کہہ رہے تھے، سکرین نہیں ہوتا اسکرین ہوتا ہے ہم چونکہ میڈیا پر بیٹھتے ہیں اس لیے ہمیں اس چیز کو نوٹ کرنا ہوتا ہے۔