راولپنڈی: پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق فاسٹ بولر شعیب اختر نے سابق بھارتی بلے باز وریندر سہواگ کی جانب سے اپنے بولنگ ایکشن کو غیر قانونی قرار دینے پر بھرپور اور مدلل جواب دیا ہے۔
ایک انٹرویو میں شعیب اختر نے کہا کہ اگر وریندر سہواگ کو آئی سی سی سے زیادہ معلومات ہے تو الگ بات ہے ورنہ انہیں ایسی باتیں نہیں کرنی چاہیے تھیں۔
شعیب اختر نے کہا کہ سہواگ کو میرا بولنگ ایکشن غیر قانونی لگتا ہوگا لیکن پاکستان بھارت میں ایسا کسی اور کو نہیں لگتا، میرے بولنگ ایکشن کو آئی سی سی نے کلیئر کردیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ میری رائے سہواگ کے بارے میں بالکل مختلف ہے، وہ بہترین پلیئر تھے اور متعدد بار بھارت کی جیت میں اہم کردار ادا کرچکے۔
شعیب نے کہا کہ میں عمر کے اس حصے میں ہوں جہاں اپنے خیالات کا اظہار دیکھ بھال کر کرتا ہوں، نہیں چاہتا کہ میری رائے سے کسی کی دل آزاری ہو۔
سابق اسپیڈ اسٹار نے کہا کہ سہواگ عموماً ایسی باتیں کہہ جاتے ہیں لیکن میرے اچھے دوست ہیں، وریندر سہواگ کے الزامات میں نے نہیں سنے، میری ہمیشہ کوشش ہوتی تھی کہ آؤٹ کروں نہ کہ کسی بیٹر کو زخمی کروں۔
شعیب اختر نے کہا کہ میں چاہتا ہوں کہ اپنے بیانات سے بھارت اور پاکستان کے درمیان تعلقات کو بہتر کروں، میں پاکستان کا قومی ہیرو ہوں اس لیے میرے بارے میں وریندر سہواگ سوچ سمجھ کر بولیں۔
انہوں نے کہا کہ بھارتی کرکٹرز کی جانب سے بنگلادیش سے متعلق باپ اور بیٹے کی مثال دینا، میرے خیال میں غیر مناسب ہے اور ایسے بیانات سے گریز کرنا چاہیے۔
دھیان رہے کہ گزشتہ دنوں سہواگ نے شعیب اختر کے بولنگ ایکشن کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ وہ ہاتھ کو جھٹکا مار کر گیندیں کرواتے تھے جب کہ ان کی کہنیاں جھکی ہوئی ہیں ورنہ آئی سی سی ان پر پابندی کیوں لگاتی؟