دمشق: ملک شام کے وزیر خارجہ ولید المعلم انتقال کرگئے۔
عرب میڈیا نے شامی وزیر خارجہ کی وفات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ 79 سالہ ولید المعلم کے انتقال کی فوری طور پر کوئی وجوہ سامنے نہ آسکیں، البتہ وہ کئی برس سے عارضہ قلب میں مبتلا تھے، جس کی وجہ سے ان کی صحت خراب تھی۔
ولید المعلم شام کے نائب وزیراعظم کے عہدے پر بھی فائز رہ چکے تھے اور انہیں 2006 میں وزیر خارجہ مقرر کیا گیا، جس کے بعد وہ طویل عرصے تک اس وزارت پر خدمات انجام دیتے رہے۔
ولید المعلم کو شامی صدر بشارالاسد کے قریبی لوگوں میں شمار کیا جاتا تھا اور وہ شامی صدر کی پالیسیوں کے بڑے حمایتی تھے۔
عرب میڈیا کے مطابق شامی حکومت کا کہنا ہے کہ ولید المعلم کی وفات کے بعد نئے وزیر خارجہ کے نام پر غور کیا جارہا ہے جس کے لیے ان کے نائب اور انتہائی تجربہ کار سفارت کار فیصل میکداد کو وزیر خارجہ بنائے جانے کا امکان ہے۔
شامی حکومت کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ولید المعلم محب وطن شخصیت تھے، ان کی تدفین دمشق میں کی جائے گی۔
14 سال تک شام کے وزیر خارجہ رہنے والے مرحوم ولید المعلم سابق سفارت کار تھے اور وہ 90 کی دہائی میں 9 برس تک امریکا میں شام کے سفیر بھی متعین رہے۔