اترپردیش: بھارتی سیاست دانوں نے اپنی انتخابی مہم چلانے کے لیے تمام حدود عبور کرلیں۔ بھارت کی ریاست اترپردیش میں حالیہ انتخابات کے دوران کئی امیدواروں نے ہر قسم کی اخلاقیات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے آوارہ کتوں پر بھی اپنے انتخابی پوسٹر چپکادیے، تاکہ اُن کا پیغام زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق، اترپردیش میں رائے بریلی اور بالیا اضلاع سے کم از کم دو امیدواروں کے بارے میں معلوم ہوا ہے کہ انہوں نے اپنا پیغام ’’دور دور تک‘‘ اور ’’زیادہ سے زیادہ لوگوں تک‘‘ پہنچانے کے لیے سڑکوں پر پھرنے والے آوارہ کتوں تک کو نہیں بخشا اور ان پر اپنے انتخابی اسٹیکر چپکا دیے۔
ایسی ہی کچھ تصاویر گزشتہ ہفتے سوشل میڈیا پر وائرل ہوئیں۔ بہت سے لوگوں نے ان تصویروں پر میمز بنائے اور اپنے دل کی بھڑاس نکالی۔ انتخابی امیدوار بھی اپنی انتخابی مہم کامیاب ہونے پر خوش تھا۔
دوسری جانب جانوروں کے تحفظ اور حقوق پر کام کرنے والے افراد اور تنظیموں نے شدید احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ کسی انسان کو زیب نہیں دیتا کہ وہ اپنی تشہیر کے لیے جانوروں کو اتنی بے دردی سے استعمال کرے۔
جانوروں کے حقوق کی ایک سرگرم کارکن، رینا مشرا نے پوچھا کہ اگر ’’کسی امیدوار کے منہ پر اس کا اپنا انتخابی اسٹیکر چپکا کر اسے پورے شہر میں گھمایا جائے تو خود اسے کیسا لگے گا؟‘‘
بعض افراد نے پولیس سے مطالبہ کیا کہ وہ ایسی بیہودہ حرکت کرنے والے امیدواروں کے خلاف کارروائی کرے تاکہ وہ اخلاقیات کی حد میں رہتے ہوئے اپنی انتخابی مہم چلائیں۔