میں شوہر کے فلاحی سفر کو جاری رکھنا چاہوں گی، اہلیہ شہزادہ داؤد

لندن: ٹائی ٹینک کا ملبہ دیکھنے جانے والی بدقسمت آبدوز کے مسافروں میں شامل شہزادہ داؤد کی اہلیہ کرسٹین داؤد کا کہنا ہے کہ بیٹے سلیمان داؤد اور شوہر شہزادہ داؤد کو کھونے کا مداوا کوئی نہیں کرسکتا۔
کرسٹین داؤد کا بی بی سی کو دیے گئے انٹرویو کے دوران کہنا تھا کہ شوہر شہزادہ داؤد نے بہت سے شاندار منصوبے شروع کیے اور فلاحی طور پر کئی لوگوں کی مدد کی، میں اب شوہر کے فلاحی سفر کو جاری رکھنا چاہوں گی۔
کرسٹین داؤد نے آبدوز میں روانہ ہونے سے قبل کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ شہزادہ داؤد ٹائی ٹینک کا ملبہ دیکھنے کیلئے بچوں کی طرح پرجوش تھے، آبدوز کے لاپتا ہونے کے 96 گھنٹے گزر جانے کے بعد مایوس ہوگئی تھی اور خود کو کسی بھی بری خبر کے لیے ذہنی طور پر تیار کرنے لگ گئی تھی لیکن بیٹی علینا آبدوز کی باقیات ملنے تک پُرامید تھی۔
انہوں نے کہا کہ شوہر اوربیٹے کی بہت یاد آتی ہے اور شاید اب زندگی میں کبھی بھی یہ جملہ نہیں سننا چاہتی کہ ہمارا رابطہ منقطع ہوگیا ہے۔
اسی انٹرویو کے دوران کرسٹین نے انکشاف کیا تھا کہ سلیمان کیونکہ سمندر کی گہرائیوں میں روبک کیوب حل کرنے کا نیا عالمی ریکارڈ بنانا چاہتا تھا یہی وجہ تھی کہ وہ سانحے کے روز اپنا روبک کیوب ساتھ لے گیا تھا۔
خیال رہے کہ 22 جون کو بحراوقیانوس میں ٹائی ٹینک کی باقیات دیکھنے کیلئے جانے والے سیاحوں کی لاپتا آبدوز ٹائٹن کا ملبہ ملنے کے بعد آبدوز کی مالک کمپنی اوشین گیٹ نے اس میں سوار 2 پاکستانیوں سمیت پانچوں افراد کی موت کی تصدیق کی تھی۔

BBCCharity Work ContinueShahzada DawoodWife Interview