لندن: پاکستانی نژاد برطانوی اوپیرا سنگر سائرہ پیٹر نے ڈیجیٹل لائیو کنسرٹ میں سنجیدہ گائیکی، لاطینی و انگلش اوپیرا، غزلوں، گیتوں کی گائیکی مختلف زبانوں میں پیش کرکے سماعتوں میں رس گھولا۔ سپرہٹ نغمہ ابھی تو میں جوان ہوں ایسی خوبصورتی کے ساتھ گایا کہ سننے والے خوش گوار حیرت میں مبتلا ہوگئے۔
ملکہ پکھراج کی اس غزل کے دوران سوشل میڈیا پر لوگوں کے پُرجوش پیغامات کا تانتا بندھ گیا۔ اس غزل کے آخر میں ڈاکٹر سنگھ نے سائرہ کے اردو لب و لہجے کی بھرپور تعریف کرتے ہوئے کہا غزل گائیکی دراصل اردو کے اعلیٰ تلفظ کا نام ہے کہ اس سے غزل کے اشعار سامعین کے دل و دماغ میں گھر کرجاتے ہیں۔ اور سائرہ پیٹر نے آج اپنی اس غزل سے لوگوں پر جادو کرڈالا۔ اسی طرح سائرہ نے میڈم نورجہاں کے پنجابی گانے "چن دیا ٹوٹیا” سے محفل میں پنجاب کا ایک لاجواب رنگ بھردیا۔ انہوں نے دوران گائیکی ایسے سر لگائے کہ دنیا بھر میں پنجابی، ہندی اور اردو سمجھنے والوں کے دل جیت لیے۔
سائرہ پیٹر نے لائیو کنسرٹ میں ڈاکٹر سنگھ کے سوالات کے جوابات دیتے ہوئے مغربی اور مشرقی کلاسیکی کا فرق بتایا۔بعدازاں انہوں نے جگجیت سنگھ کی مشہور زمانہ غزل، ہونٹوں سے چھولو تم میرے گیت امر کردو اور سامعین کی فرمائش پر نورجہاں کا سدا بہار نغمہ آواز دے کہاں ہے دنیا مری جواں ہے، نئے انداز میں گاکر محفل میں رنگ جمادیا۔اس دوران انہیں دنیا بھرسے گیتوں اور غزلوں کی فرمائش کے پیغامات بھی ملتے رہے۔
سائرہ پیٹر نے دس سے زیادہ زبانوں میں گائیکی کا مظاہرہ کرکے سب کو حیران کردیا۔ پروگرام کے میزبان ڈاکٹر سنگھ اور گلوکارہ روزی نے بھی لائیو کنسرٹ میں اپنے فن کا مظاہرہ کیا۔ پروگرام ڈھائی گھنٹے تک دنیا بھر میں براہ راست دیکھا گیا۔