کراچی: پاکستان کے تیز گیند باز رومان رئیس نے کہا ہے کہ انہوں نے میڈیا کے ذریعے سنا تھا کہ سرفراز احمد کو کپتانی سے ہٹانے میں پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کا ہاتھ ہے۔
ایک انٹرویو میں ایک سوال کے جواب میں رومان رئیس کا کہنا تھا کہ یہ بات میڈیا کے ذریعے سننے میں تو آئی تھی کہ جب بھارت سے پاکستان کا میچ تھا تو شاید خان صاحب نے ان کو کہا تھا کہ ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرلینا، یا بولنگ کرنا، میرے خیال سے ان کی بات نہیں مانی گئی، تو شاید اس کی وجہ سے کچھ ہوا ہو کہ بات نہ ماننے پر قیادت سے فارغ کردیا ہو۔
رومان رئیس کا کہنا تھا آپ ہمارے ملک میں اس قسم کی چیزوں کی توقع کرسکتے ہیں کہ جس بندے نے چیمپئنز ٹرافی جتوائی ہو، ٹیسٹ رینکنگ میں نمبر 7 سے نمبر تین پر لایا ہو، ون ڈے فارمیٹ میں نمبر 7 سے نمبر ون ٹو پر لایا جب کہ ٹی20 کی نمبر ایک ٹیم بنائی، اسی طرح بطور کپتان ریکارڈ 14 سیریز جتوائی ہوں لیکن ایک میچ ہارنے کے بعد کپتانی سے ہٹادیا جاتا ہے اور پھر ٹیم سے بھی ڈراپ کردیا جاتا ہے، یہ زیادتی اور ناانصافی نہیں تو اور کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کو چاہیے تھا کہ اگر سرفراز احمد پرفارم نہیں کررہے تو آپ مشورہ کرکے انہیں ریسٹ دیتے نہ کپتانی چھین لینی چاہیے، جیسے بابر کو دیا، بھارت نے بھی ویرات کوہلی اور روہت شرما جیسے کھلاڑیوں کو ریسٹ دیا لیکن انہیں ٹیم سے ڈراپ نہیں کیا گیا۔
فاسٹ بولر رومان رئیس نے کہا کہ پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے تیسرے ایڈیشن میں انجری کا شکار ہوا تو کسی کرکٹر نے فون کرکے خیریت تک معلوم نہیں کی جب کہ دوسری ٹیم سے شین واٹسن نے آکر خیریت دریافت کی۔
انہوں نے بتایا کہ انجری کے بعد پی سی بی کو درخواست کی کہ مجھے انگلینڈ بھیجیں تاکہ اپنا چیک اپ کرواؤں لیکن کوئی مثبت جواب نہیں آیا تو سینٹرل کنٹریکٹ یافتہ پلیئر نہیں رہا تھا۔
رومان رئیس نے کہا کہ میری انجری کے دوران قریباً 32 لاکھ روپے سے زائد کا خرچہ آیا جس کے نصف اخراجات اسلام آباد یونائیٹڈ کی فرنچائز نے اٹھایا۔