پشاور: وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ کیپٹن (ر) صفدر کو کس نے گرفتار کیا اسے بھول جائیں، ان کا جرم دیکھا جائے۔
صوبائی وزیر شوکت یوسف زئی کے ساتھ پشاور میں پریس کانفرنس کے دوران شبلی فراز کا کہنا تھا کہ حکومت اپوزیشن کی جلسیوں سے خوف زدہ نہیں ہے، جواب دینا ہمارا فرض ہے تاکہ صورت حال واضح رہے، بنارسی ٹھگوں کے ٹولے کا مقصد پاکستان کو پیچھے دھکیلنا ہے، 2018 کے الیکشن میں عوام نے ان عناصر کو مسترد کیا، یہ عناصراپنی لوٹ مار اور کرپشن کا تحفظ چاہتے ہیں، یہ کاروباری لوگ تھے انہوں نے اپنی سہولت کے مطابق نظام چلایا، انہوں نے ذاتی مفادات کے لیے ملک کے وسائل کو لوٹا اور اداروں کو مفلوج کیا، ملک میں جتنے بھی ادارے تھے انہیں بتدریج تباہ کیا گیا۔ اپوزیشن نے ایف اے ٹی ایف قانون پر بلیک میل کرنے کی کوشش کی، یہ چاہتے ہیں ایک ارب سے کم کی رقم کا معاملہ کرپشن میں نہ شمار کیا جائے۔
مولانا فضل الرحمان پر تنقید کرتے ہوئے شبلی فراز کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان نے رٹ لگا رکھی ہے کہ یہ اسمبلی جعلی ہے، مولانا فضل الرحمان جس اسمبلی کو جعلی کہتے ہیں اسی سے صدر بننے کی کوشش کی، وہ طویل عرصہ کشمیر کمیٹی کے چیئرمین رہے لیکن اس کاز کے لیے کیا کیا؟۔
وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ ایک نوسرباز خود کو بیمار بناکر ملک سے باہرچلا گیا، نواز شریف قانون سے بالاتر نہیں، انہیں واپس آکر جواب دینے چاہئیں، نواز شریف کی واپسی کے لیے حکومت اقدامات کرے گی، انہیں واپس لاکر عام جیل میں ڈالیں گے۔ کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی گرفتاری پر شبلی فراز نے کہا کہ قائداعظم کے مزار پر ہلڑبازی کوئی برداشت نہیں کرسکتا، کیپٹن (ر) صفدرنے پاکستان اورعوام کی توہین کی ہے اس لیے وہ گرفتار ہوئے، انہیں کس نے گرفتارکیا اسے بھول جائیں، ان کا جرم دیکھیں اور اس کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں۔