لاہور: مینار پاکستان میں اپوزیشن کی 11 جماعتوں کے اتحاد پی ڈی ایم کے جلسے کی تیاریاں زور شور سے جاری ہیں۔
نجی ٹی وی کے مطابق حزب اختلاف کی 11 جماعتوں کے اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کی احتجاجی تحریک کے پہلے مرحلے کا آخری جلسہ اتوار کو مینار پاکستان پر ہوگا۔ جلسے کی میزبانی مسلم لیگ (ن) کررہی ہے۔ جلسے سے مریم نواز، بلاول بھٹو زرداری، مولانا فضل الرحمان، اختر مینگل اور اویس نورانی سمیت دیگر اپوزیشن رہنما خطاب کریں گے۔
مسلم لیگ (ن) کے کارکن پی ڈی ایم کے جلسے کی تیاریاں کررہے ہیں۔ ساؤنڈ سسٹم پر مسلم لیگ (ن) کے پارٹی نغمے اور ترانے بجائے جارہے ہیں، مینار پاکستان گراؤنڈ میں داخلے کے لیے 5 دروازے مختص کیے گئے ہیں، جن میں سے ایک دروازہ وی وی آئی پیز کے لیے مختص ہوگا، خواتین کے لیے بھی الگ داخلے کا راستہ اور انکلوژر بنایا جارہا ہے۔ جلسے کی سیکیورٹی انصار الاسلام کے رضاکاروں اور شیر جوان فورس کے حوالے کی گئی ہے۔
جلسہ گاہ میں بجلی کی فراہمی کو بلاتعطل جاری رکھنے کے لیے جنریٹر پہنچادیے گئے ہیں جب کہ روشنی کے لیے خصوصی کھمبے لگادیے گئے ہیں جن پر لائٹیں نصب ہیں۔ پی ڈی ایم کے مرکزی قائدین کی تصاویر والے فلیکسز بھی گراؤنڈ میں آویزاں کردیے گئے ہیں۔
ٹینٹ سروس کی جانب سے کرسیاں فراہم نہ کیے جانے کے بعد میزبان مسلم لیگ (ن) کو اپنی کرسیاں خریدنا پڑ گئیں، گزشتہ رات بارش کی وجہ مینار پاکستان کے میدان کا کچھ حصہ گیلا ہے لیکن میدان میں کرسیاں لگانے اور قائدین کے لیے اسٹیج بھی بنایا جارہا ہے۔
انتظامیہ کی جانب سے کنٹینرز پہنچانے کی اجازت نہ ملنے پر مینار پاکستان پر لکڑی کا اسٹیج بنانے کا کام جاری ہے، مرکزی قائدین کے لیے الگ اور دیگر قائدین کے لیے علیحدہ اسٹیج بنایا جارہا ہے، مرکزی اسٹیج کے عقب میں 20 فٹ اونچی اور 80 فٹ چوڑی مرکزی اسکرین لگائی جارہی ہے۔ اس کے علاوہ جلسہ گاہ کے مختلف حصوں میں 10 فٹ اونچی اور 15 فٹ چوڑی 10 اسکرینز لگائی جائیں گی۔
دوسری جانب وزیراعلٰیٰ پنجاب کی معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ انٹیلی جنس رپورٹ کی بنیاد پر مینار پاکستان جلسے کی اجازت نہیں دی، کسی بھی ناخوش گوار واقعے کی ذمے دار جلسہ انتظامیہ ہوگی۔