اسلام آباد: شبلی فراز نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم کا بیانیہ ایف اے ٹی ایف سے لے کر سیاسی اور ملکی مفاد کے خلاف ہے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ جب حکومت سنبھالی ملک کی معیشت خراب تھی، ہم دیوالیہ ہونے کے قریب تھے، ملک پر قرضوں کا انبار تھا، وزیراعظم نے معیشت کو استحکام دیا، وزیراعظم نے دوست ممالک کے ساتھ مل کر ملک کو دیوالیہ سے بچایا، اگر ہم ڈیفالٹ ہوجاتے تو ملک کی کرنسی بہت حد تک گرجاتی، ہم نے اپنی برآمدات کو بڑھایا، ہمارے ایکسپورٹ سیکٹر کی خطے کے ممالک سے بہتر حالت رہی، اسٹاک مارکیٹ بڑھی، ایک ایسی حکمت عملی بنائی جس سے روزگار بھی پیدا ہوسکے۔ پاکستان میں اس وقت ایک ہائبرڈ وار چل رہی ہے، ملک میں ناامیدی پھیلانا اچھی بات نہیں۔
انہوں نے کہا کہ 2016 میں ڈان لیکس سے ملکی عدم استحکام شروع ہوا، یہ عدم استحکام 2017 میں جی ٹی روڈ پر مجھے کیوں نکالا کی صورت نظر آیا، ایاز صادق نے ایسی تقریر کی، جس سے پاکستان میں بحث چھڑ گئی، سپہ سالار کے خلاف جھوٹی باتیں کرکے ملک کو نقصان پہنچایا گیا، ایاز صادق کو کوئی ندامت نہیں ہے، وہ نہ معافی مانگنا چاہتے ہیں اور نہ ہی انہوں نے تردید کی، اداروں میں ٹکراؤ کی کیفیت پیدا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
سینیٹر شبلی فراز کا کہنا تھا کہ اپوزیشن اپنی ضرورت کے وقت سیاسی بیانیہ بناتی ہے، جس کا ملکی ترقی سے کوئی تعلق نہیں، پی ڈی ایم کا بیانیہ ایف اے ٹی ایف سے لے کر سیاسی اور ملکی مفاد کے خلاف ہے، منتخب حکومت کو اکھاڑنے کے لیے انہوں نے ملک کو داؤ پر لگادیا ہے، ملک کے خلاف باتیں کرنے کی بالکل اجازت نہیں دیں گے، ہماری حکومت سیاسی غنڈہ گردی نہیں ہونے دے گی، ملکی سالمیت کے خلاف باتیں کرنے پرعوام انہیں سزا دیں گے، (ن) لیگ کو مشورہ ہے مسلم لیگ پاکستان بنالیں۔