شمالی کوریا کا ٹرین کے ذریعے بیلسٹک میزائل کا تجربہ

شمالی کوریا نے ٹرین کے ذریعے بیلسٹک میزائل کا تجربہ کرنے کا دعویٰ کیا ہے
میزائل کو شمالی کوریا کی مشرقی بندرگاہ کے قریب چلتی ہوئی ٹرین سے داغا گیا۔ ٹرین لانچ میزائل نیا نظام ہے جو حملہ آور دشمن کو نشانہ بنانے کیلئے تیار کیا گیا ہے۔
عالمی میڈیا کے مطابق شمالی کوریا کی جانب سے داغے گئے میزائل ایک نئے “ریلوے سے چلنے والے میزائل سسٹم” کی آزمائش ہیں۔ جو کسی بھی طاقت کے خلاف ممکنہ جوابی کارروائی کے طور پر ڈیزائن کیا گیا ہے۔
شمالی کورین حکام کے مطابق میزائل نے مشرقی ساحل سے800 کلومیٹر دور سمندر میں ایک ہدف کو کامیابی سے نشانہ بنایا ہے۔
جنوبی کوریا اور جاپانی حکام نے گزشتہ روز کہا تھا کہ انہیں شمالی کوریا کی جانب سے کیے گئے دو بیلسٹک میزائلوں کے تجربے کا پتہ چلا ہے۔اس سے چند دن پہلے ہی اس نے ایک کروز میزائل کا تجربہ کیا جس کے بارے میں تجزیہ کاروں کا کہنا تھا کہ ایٹمی صلاحیت ہو سکتی ہے۔
شمالی کوریا نے میزائل کی لانچنگ اسی دن کی جب جنوبی کوریا نے سب میرین سے مار کرنے والے بیلسٹک میزائل کا تجربہ کیا ہے۔
شمالی کوریا ایٹمی ہتھیاروں کے بغیر ایسا نظام تیار کرنے والا پہلا ملک بن گیا ہے۔
یاد رہے کہ جاپان کے وزیراعظم یوشڈی سوگا نے میزائل لانچ کو ‘اشتعال انگیز’ قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ اس سے خطے کا امن اور سلامتی خطرے میں پڑ سکتے ہیں۔
بیلسٹک میزائلوں کے تجربے اقوام متحدہ کی قراردادوں سے متصادم ہیں جن کا مقصد شمالی کوریا کی جوہری کارروائیوں کو روکنا ہے۔
یاد رہے کہ رواں ہفتے کے آغاز پر شمالی کوریا نے طویل فاصلے تک مار کرنے والے ایک کروز میزائل کا تجربہ کیا تھا جو کہ جاپان کے بڑے حصے کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے

North Korea tests ballistic missile by train