کراچی: پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں کاروباری ہفتے کے پہلے روز ہی شدید مندی کا رجحان رہا، جس کے باعث سرمایہ کاروں کو اربوں روپے کا نقصان برداشت کرنا پڑا۔
کاروبار کے آغاز پر ہی پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں شدید مندی دیکھنے کو ملی جس سے 100 انڈیکس 3297 پوائنٹس کی کمی سے ایک لاکھ 15 ہزار 499 کی سطح پر آگیا۔
بعدازاں پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں ریکارڈ مندی کا رجحان رہا، ایک ہی روز میں 6 ہزار سے زائد پوائنٹس کی کمی ہوئی، جس کے بعد 100 انڈیکس 6153 پوائنٹس کمی سے ایک لاکھ 12 ہزار 637 پوائنٹس کی سطح پر آگیا، جس کے بعد کاروبار کو عارضی طور پر روک دیا گیا۔
عارضی طور پر کاروبار روکنے کے بعد دوبارہ کاروبار کا آغاز ہوا تو اسٹاک مارکیٹ میں شدید مندی کا رجحان برقرا رہا اور 100انڈیکس میں 8 ہزار سے زائد پوائنٹس کی کمی ہوگئی، پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں 100 انڈیکس 1 لاکھ 10 ہزار 335 پوائٹس کی سطح پر آگیا۔
تاہم کاروباری روز کے اختتام پر پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں ہنڈرڈ انڈیکس 3882 پوائنٹس کی کمی کے ساتھ ایک لاکھ 14 ہزار 909 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا۔
یاد رہے کہ گزشتہ کاروباری ہفتے کے آخری روز اسٹاک مارکیٹ میں ہنڈرڈ انڈیکس 146 پوائنٹس کی کمی کیساتھ ایک لاکھ 18 ہزار 791 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا تھا۔
دوسری جانب امریکی ٹیرف اور تیل کی قیمتوں میں کمی کے اثرات سے سعودی اسٹاک مارکیٹ بھی کریش کر گئی جس سے 500 ارب ریال کا نقصان ہوا ہے۔
سعودی بنچ مارک تاسی انڈیکس 700 پوائنٹس کمی سے 11200 پر بند ہوا، آئل کمپنی آرمکو کو شیئرز کی مد میں 340 ارب ریال کا نقصان ہوا، سعودی نیشنل بینک اور دیگر بڑی کمپنیوں کو بھی نمایاں نقصان ہوا۔
سعودی میڈیا کے مطابق قطر، کویت، مسقط اور بحرین کی اسٹاک مارکیٹوں میں بھی گراوٹ پیدا ہوگئی، کویت اسٹاک مارکیٹ میں 6.6، قطر اسٹاک مارکیٹ میں 5.5 فیصد کمی ہوئی، مسقط مارکیٹ انڈیکس میں 2.1 فیصد، بحرین اسٹاک مارکیٹ میں 2.5 اور عمان میں 2.6 فیصد کی گراوٹ ریکارڈ کی گئی۔
سعودی میڈیا نے مزید بتایا کہ خلیجی اسٹاک مارکیٹوں میں مئی 2020 کے بعد سب سے بڑی کمی ریکارڈ کی گئی۔