لاہور: قومی کرکٹر محمد عامر نے بالآخر اپنی لو اسٹوری بیان کر ہی دی، پیسر کا کہنا ہے کہ پہلی نظر میں ہی نرجس بھاگئی تھیں۔
انہوں نے سابق کرکٹر عتیق الزمان کو انٹرویو میں بتایا کہ لندن میں میرا اسپاٹ فکسنگ کیس چل رہا تھا، ایک ریسٹورنٹ میں کھانا کھایا، بارش ہورہی تھی، ٹیکسی کے انتظار میں تھا کہ ایک فیملی نے تصویر کھنچوانے کی فرمائش کی، روٹ ایک ہونے کی وجہ سے انہوں نے لفٹ کی پیشکش کردی۔
اس فیملی نے چند روز بعد مجھے گھر میں ایک دعوت پر بلالیا، وہاں پر نئے دوستوں کی کزن نرجس بھی آئی ہوئی تھیں، لندن میں رہنے کے باوجود بڑی سادہ اور گھریلو سی دکھائی دینے والی لڑکی مجھے پہلی نظر میں ہی بھا گئی، فیملی کے افراد فرینڈ ہونے کی وجہ سے نرجس کا آئی ڈی بھی سامنے آئی تو میں نے پہچانتے ہی پیغام دیا، انہوں نے کہا کہ تم کون ہو، برادر؟
یہ بھائی کا لفظ ہٹانے میں مجھے 6 ماہ لگ گئے، نرجس کہتی تھیں کہ تم میرے کزنز کے دوست ہو تو میرے بھی بھائی ہوئے، کیس کی وجہ سے وہ میرے لیے مشکل وقت تھا، سب دوست یار بھاگ گئے تھے، میں نے کہا کہ آپ کی وجہ سے زندگی میں مثبت انرجی آئی ہے، بھائی، وائی والا چکر ختم کریں، میں خلوص کے ساتھ آگے بڑھنا چاہتا ہوں، کہیں تو آپ کی امی سے بات کرلیتا ہوں۔
نرجس سے کوئی ڈیٹ ویٹ نہیں ہوئی، ایک ریسٹورنٹ میں فیملی سے ملا، ان کی والدہ سے کہا کہ آپ کی بیٹی کو پسند کرتا ہوں، کیس ختم ہوتے ہی شادی کرلوں گا، ان کی جانب سے ہاں کے بعد ایسا ہی کیا، اب خوش گوار زندگی گزار رہا ہوں۔