اسلام آباد: وزیراعظم کی ایڈوائس پر صدر پاکستان عارف علوی نے ٹیکس قوانین سیکنڈ ترمیمی آرڈیننس 2022 کی منظوری دے دی، جس کے تحت تاجروں کے بجلی بلوں پر سیلز ٹیکس وصول کیا جائے گا۔
صدارتی آرڈیننس کے مطابق وفاقی حکومت پٹرول اور بجلی کی قیمتوں میں اضافے کے بعد صدارتی آرڈیننس کے ذریعے نیا منی بجٹ لے آئی، جس میں تاجروں پر عائد کیا گیا فکس ٹیکس ختم کرکے بجلی کے بلوں پر سیلز ٹیکس لاگو کردیا ہے۔
صدارتی آرڈیننس کے مطابق چھوٹے تاجروں سے بجلی کے بلوں پر42 ارب کے بجائے اب 27 ارب روپے وصول کیے جائیں گے جس کے لئے تاجروں کے بیس ہزار روپے ماہانہ تک کے بجلی بل پر 5 فیصد سیلز ٹیکس لاگو کیا گیا ہے، 20 ہزار روپے سے زیادہ کے بجلی بل پر ساڑھے 7 فیصد ٹیکس وصول کیا جائے گا۔
منی بجٹ میں تمباکو اور سگریٹس پر 36 ارب کے ٹیکس عائد کیے گئے ہیں، تمباکو پر ٹیکس ریٹ دس روپے سے بڑھا کر 390 روپے فی کلو مقرر کیا گیا ہے جب کہ مہنگے برانڈڈ سگریٹس پر ڈیوٹی میں 200 سے 6 سو روپے تک اضافہ کردیا گیا ہے۔
ٹیئر ون کے ایک ہزار سگریٹس پر ٹیکس 5 ہزار 9 سو سے بڑھاکر 6 ہزار 5 سو روپے کردیا گیا ہے، آرڈیننس کے تحت بیرون ملک خدمات دینے والے پاکستانی شہریوں کو الاؤ نسز پر ٹیکس استثنیٰ دے دیا گیا جب کہ ڈپلومیٹس پر بجٹ میں غلطی سے لگایا گیا انکم ٹیکس ختم اور کویت فارن ٹریڈ کنٹریکٹ کمپنی پر ٹیکس کی چھوٹ بحال کردی گئی ہے۔