اسلام آباد: ایل او سی کے کھوئی رٹہ سیکٹر پر بھارتی فوج کی بلااشتعال فائرنگ سے 11 افراد زخمی ہوگئے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق بھارتی فوج نے سویلین آبادی کو جان بوجھ کر نشانہ بنایا۔ بھارتی فوج کی فائرنگ سے جگجوٹ گائوں میں شادی کی تقریب میں شریک 11 معصوم شہری زخمی ہوئے۔
بھارتی فوج نے شادی کی تقریب کو راکٹوں اور بھاری مارٹرز سے نشانہ بنایا، زخمی ہونے والوں میں چھ خواتین، چار بچے شامل ہیں۔ شادی کی تقریب میں خاص طور پر خواتین بچوں کو نشانہ بنانا بھارتی فوج میں اخلاقیات کی کمی کی نشان دہی کرتا ہے۔
آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ بھارتی فوج نے غیر پیشہ ورانہ اور انسانی حقوق کی صریحا خلاف ورزی کا مظاہرہ کیا۔
ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ چوہدری کے مطابق بھارتی ہائی کمیشن کے سینئر سفارتکار کو دفترخارجہ طلب کرکے لائن آف کنٹرول پر سیز فائر انتظام کی خلاف ورزی پر شدید احتجاج کیا گیا۔
زاہد حفیظ چوہدری نے بتایا کہ بھارت کی طرف سے کھوئی رٹہ میں 22 نومبر کو ایل او سی پر جنگ بندی انتظام کی خلاف ورزی کی گئی اور بلااشتعال فائرنگ سے 11 بے گناہ معصوم شہری شدید زخمی ہوئے، بھارتی قابض فوج ایل او سی اور ورکنگ باؤنڈری پر مسلسل بھاری ہتھیاروں اور توپ خانے سے سول آبادی کو نشانہ بنارہی ہے، نہتے شہریوں کو نشانہ بنانا عالمی قوانین، اقدار کے منافی ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ رواں برس بھارت 2820 مرتبہ سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی کرچکا، جس سے رواں سال اب تک 26 معصوم شہری شہید جب کہ 245 شہری زخمی ہوئے، بھارت کی جانب سے معصوم شہریوں کو جان بوجھ کر نشانہ بنانا قابل مذمت ہے اور 2003 کے جنگ بندی انتظام کی خلاف ورزی ہے۔
زاہد حفیظ چوہدری نے کہا کہ بھارت کی اشتعال انگیزی خطے میں امن و سلامتی کے لیے خطرہ ہے، لیکن وہ ان حرکتوں سے مقبوضہ کشمیر کی صورت حال سے دنیا کی توجہ نہیں ہٹاسکتا، بھارت اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل درآمد اور 2003 کے جنگ بندی انتظام کی پاسداری کو یقینی بناتے ہوئے اقوام متحدہ فوجی مبصر مشن کو ایل او سی پر کام کرنے کی اجازت دے۔