اٹک: جیل میں قید پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان سے ان کے وکیل نعیم حیدر کی ملاقات کرادی گئی۔
سابق وزیراعظم نے پاور آف اٹارنی اور وکالت نامے پر دستخط کردیے۔ عمران سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں نعیم حیدر پنجوتھا کا کہنا تھا کہ ہم استدعا کرتے رہے کہ ہماری ملاقات 9 بجے کرائی جائے، ہم نے توشہ خانہ کیس کو چیلنج کرنا تھا لیکن ساڑھے 12 بجے جیل میں جانے کی اجازت دی گئی۔
انہوں نے کہا کہ مجھے سرکاری گاڑی میں اندر لے جایا گیا اور ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ کی موجودگی میں ایک گھنٹہ 45 منٹ ملاقات جاری رہی۔
نعیم حیدر پنجوتھا کا کہنا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے بتایا کہ انہیں سی کلاس میں رکھا ہوا ہے، چھوٹا سا کمرہ دیا گیا ہے، جس میں اوپن واش روم ہے۔
نعیم پنجوتھا کا کہنا تھا کہ عمران خان کو دیے گئے کمرے میں دن کو مکھیاں اور رات کو کیڑے ہوتے ہیں، انہوں نے کہا انہیں ساری زندگی بھی جیل میں گزارنی پڑی تو گزاریں گے، ان کے گھر پر تیسرا حملہ کیا گیا، بشریٰ بی بی کے کمرے کا دروازہ توڑنے کی کوشش کی گئی، پولیس نے وارنٹ گرفتاری نہیں دکھائے۔
وکیل کا کہنا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا انہیں بشریٰ بیگم سے ملنے کی اجازت دی جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہائی کورٹ اورسپریم کورٹ کے وکالت نامے پردستخط کرادیے ہیں، کل پٹیشن دائر کریں گے۔
دھیان رہے کہ 5 اگست کو ایڈیشنل سیشن جج ہمایوں دلاور نے توشہ خانہ کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو 3 سال قید اور ایک لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی تھی۔
عدالت کی جانب سے سزا سنائے جانے کے بعد پولیس نے عمران خان کو لاہور میں ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کرکے اٹک جیل منتقل کیا تھا اور وہ وہاں سزا کاٹ رہے ہیں۔