سان فرانسسکو:سماجی رابطے کا بڑا ذریعہ ٹوئیٹر نے اپنی کمپنی کی پالیسوں کو تبدیل کرتے ہوءے کرونا وائرس کے ڈر سے اپنے ہزاروں ملازمین کو گھر بٹھادیا۔
تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی بڑی امریکی کمپنی ٹوئیٹر نے اپنے 5 ہزار سے زاءد ملازمین کو عالمی سطح پر کرونا وائرس کے پھیلا ئو کے خدشہ کے پیش نظر گھر سے کام کرنے کا کہا ہے کمپنی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ دفتر ملازمین کی حفاظت کیلئے دنیا بھر میں پالیسی تبدیل کی گءی ہے جس کے بعد غیر اہم کاروباری سفر اور تقریبات کو معطل کر دیا گیا ہے۔
ٹوئیٹر نے کہا کہ نئی پالیسی دفاتر میں کام کرنے والے ملازمین کو کرونا واءرس سے بچاو کے لیے بناءی گءی ہے، سان فرانسسکو میں اس کا ہیڈ کوارٹر ایسے تمام ملازمین کیلئے کھلا ہے جو وہاں آنا چاہیں۔چین کے ہانگ کانگ خصوصی انتظامی علاقہ، جاپان اور جمہوریہ کوریا میں ٹوئیٹر کے ملازمین کو مقامی حکومت کی ضروریات کے مطابق گھر پر ہی کام کرنا پڑتا ہے۔