اسلام آباد: پاکستان کی جانب سے چینی شہریوں پر حملے کے واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے پاک چین دوستی پر حملہ قرار دیا گیا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے اپنے بیان میں کراچی میں ہونے والے دہشت گردی کے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ چینی شہریوں پر حملہ کرنے والے دہشت گردوں کو شکست دینے کے لیے پاکستان چین کے ساتھ مل کر کام جاری رکھنے کے لیے پُرعزم ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ کراچی ایئرپورٹ کے قریب دہشت گردی کے واقعے میں 2 چینی انجینئرز جان سے گئے اور ایک زخمی ہوا۔ پاکستان اس واقعے میں چین اور پاکستان دونوں کے متاثر ہونے والے افراد کے خاندانوں سے ہمدردی اور اظہار تعزیت کرتا ہے۔ انہوں نے واقعے میں زخمی ہونے والوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا بھی کی۔
ممتاز زہرا بلوچ نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ کراچی میں ہونے والی دہشت گرد کارروائی پاک چین پائیدار دوستی پر حملہ تصور کرتے ہیں اور اس بزدلانہ کارروائی کے ذمے دار عناصر کو انصاف کے کٹہرے میں لاکر سخت سزا دینے کے لیے پُرعزم ہیں۔ پاکستان دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے تک اپنی چینی بھائیوں کے ساتھ مل کر کام جاری رکھے گا۔
انہوں نے کہا کہ مجید بریگیڈ سمیت اس بزدلانہ حملے کے ذمے داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لیے پُرعزم ہیں۔ قانون نافذ کرنے والے ادارے دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کو ان کے عبرت ناک انجام تک پہنچاکر دم لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ وزارت خارجہ چینی سفارت خانے کے ساتھ قریبی رابطے میں ہے اور پاکستان اور چینی شہریوں کی سلامتی کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کرتی ہے۔
مشرق وسطیٰ کی صورت حال پر بات کرتے ہوئے ترجمان کا کہنا تھا کہ اسرائیل کی غزہ پر مسلط جنگ کو ایک سال ہوگیا، اسرائیل نے مقامی آبادیوں، اسکولوں اور اسپتالوں کو نشانہ بنایا۔ اسرائیل مسلسل جنگی جرائم کررہا ہے۔ ہم نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل پر زور دیا کہ امن کے لیے اقدامات کرے۔
شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس کے حوالے سے ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہ پاکستان ایس سی او اجلاس کی میزبانی کے لیے تیار ہے۔ ہم اپنے تمام مہمانوں کو خوش آمدید کہتے ہیں۔ اجلاس کے لیے سیکیورٹی حکومت پاکستان کی اولین ترجیح ہے۔ ایس سی او اراکین، آبزرور ریاست منگولیا اور ترکمانستان بطور مہمان خصوصی ایس سی او سربراہ مملکت اجلاس میں شرکت کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ سعودی وفد کا دورہ باہمی سطح پر مفید ثابت ہوگا۔ دورہ وزیراعظم شہباز شریف اور سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی اپریل میں ہونے والی ملاقات کا نتیجہ ہے۔ پاکستان نے ایس سی او رکن ممالک کے درمیان باہمی مفید تعلقات کی کوششیں کی ہیں۔