اسلام آباد: مشیر قومی سلامتی معید یوسف نے کہا ہے کہ لاہور دھماکے کے دن تفتیش کے عمل میں رکاوٹ ڈالنے کیلئے بھارت کی جانب سے سائیبر اٹیک کیے گئے۔
وفاقی وزیراطلاعات فواد چوہدری اور آئی جی پنجاب انعام غنی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آئی جی پنجاب نے جب وزیراعلی پنجاب کے ہمراہ پریس کانفرنس کی تھی اس وقت انہوں نے خدشہ ظاہر کیا تھا کہ اس واقعے میں ایک دشمن ملک کی ایجنسی کا ہاتھ ہو سکتا ہے۔
اپنی بات جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں آپ کو وثوق سے یہ بات کہنا چاہتا ہوں کہ اس حملے میں بھارتی خفیہ ایجنسی را کا ہاتھ ہے اور اس واقعے کے ماسٹر مائنڈ کا تعلق بھی را سے ہے۔
معید یوسف نے کہا کہ جوہر ٹاوَن واقعہ اور سائیبر اٹیک آپس میں جڑے ہوئے ہیں۔ پاکستان کے سیکیورٹی ادارے سائیبر اٹیک سے متعلق اقدامات بھی کر رہے ہیں۔
مشیر قومی سلامتی معید یوسف کا کہنا تھا کہ پچھلے سال ہم نے عالمی دنیا کو بھارت کی دہشت گری کا ڈوزیئر بھی دیا تھا،جس میں ہم نے تصاویر دیں بینک اکاؤنٹس دیے لیکن کوئی نوٹس نہیں لیا گیا، تاہم اس دفعہ جو کارروائیاں ہوئیں اور جو شواہد ملے ہیں وہ اتنے مضبوط ہیں کہ اگر اس پر بھی دنیا خاموش رہی تو پھر سمجھا جائے گا کہ دنیا امن نہیں چاہتی۔
معید یوسف نے کہا کہ افغان مہاجرین کو باعزت طریقے سے واپس بھجوانا چاہتے ہیں، بین الاقومی قوانین کے مطابق افغان مہاجرین کی واپسی ہونا چاہیے جب کہ افغانستان میں سیاسی استحکام تک امن نہیں ہو سکتا