تل ابیب: اسرائیل نے پھر سے ایران کی جوہری تنصیبات پر حملے کے لیے فوجی مشقوں کا آغاز کردیا۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق ملک کی فضائیہ نے دو سال بعد اہم ملٹری مشق کا آغاز کردیا، جس کا مقصد ایران کی جوہری تنصیبات کو نشانہ بنانے کی تیاری کرنا ہے۔ اس مشق کے لیے اسرائیلی فوج کے سربراہ افیف کوخافی نے بھاری بجٹ مختص کیا ہے۔
اسرائیلی فوج کے سربراہ نے اس سے قبل اپنی فضائیہ کو ایران کے نیوکلیئر پلانٹس کو نشانہ بنانے کے لیے تیاری کا حکم بھی دیتے ہوئے مہارت میں اضافے کے لیے اعلیٰ سطح کی تربیتی مشق کی ضرورت پر زور دیا تھا۔
فوجی چیف کے کی ہدایت پر اسرائیلی فضائیہ نے دو سال کے وقفے کے بعد ایک بار پھر ایران کے جوہری ٹھکانوں پر فوجی حملے کے لیے تربیت کا آغاز کر دیا ہے جس کے لیے حکومت کی جانب سے ایک ارب 50 کروڑ ڈالر کے بجٹ کی منظوری کا امکان ہے۔
اسرائیلی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل اور امریکا اس بات کا ادراک رکھتے ہیں کہ ایران کو جوہری ہتھیاروں کی تیاری سے باز رکھنے کے لیے سفارت کاری کے ناکام ہونے کی صورت میں متبادل عسکری منصوبہ ضرور تیار رہنا چاہیئے۔
واضح رہے کہ اسرائیلی فوج کے سربراہ نے رواں برس کے آغاز میں ہی اپنی فوج کو ایران پر حملے کے لیے تیار رہنے کی ہدایت کی تھی اور اسرائیلی حکومت امریکا کو ایران کے ساتھ عالمی جوہری معاہدے میں واپسی سے بھی خبردار کرچکا ہے۔