پاکستانی ٹیل اینڈرز کی عمدہ بیٹنگ میچ کا ٹرننگ پوائنٹ تھی، انضمام

لاہور: سابق عظیم بلے باز انضمام الحق نے پاکستان کی جنوبی افریقا کے خلاف کراچی ٹیسٹ میں کامیابی کو ٹیم ورک کا نتیجہ قرار دیا ہے۔
سابق کپتان انضمام الحق کا کہنا تھا کہ بابراعظم نے میچ میں بہترین کپتانی کا مظاہرہ کیا، ایک لمحے کے لیے بھی محسوس نہیں ہوا کہ وہ پہلی مرتبہ ٹیسٹ میچ میں کپتانی کے فرائض انجام دے رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ انجری کے بعد کرکٹ میں واپسی اور پھر پہلی مرتبہ ٹیسٹ ٹیم کی قیادت کی وجہ سے بابراعظم پر دباؤ تھا، ایسے میں ٹاس کی اہمیت بہت بڑھ گئی تھی مگر بابراعظم ثابت قدم رہے، ٹاس ہارنے کے باوجود پاکستان کی جانب سے بھرپور مزاحمت پر وہ بابراعظم کو مبارک باد پیش کرتے ہیں۔
قومی ٹیم کے سابق چیف سلیکٹر نے کہا کہ دوران میچ بابراعظم نے جو فیلڈ پوزیشن برقرار رکھی، اس سے ان کی قائدانہ صلاحیتوں کی عکاسی ہوتی ہے۔ میچ کی پہلی اننگز میں فواد عالم نے شاندار سنچری اسکور کی، وہ یہاں کی پچ اور کنڈیشنز سے بخوبی آگاہ ہیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ فواد عالم نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں کھیلنے کا وسیع تجربہ رکھتے ہیں، وہ یہاں فرسٹ کلاس کرکٹ میں دس سنچریاں بناچکے ہیں، پاکستان کی پہلی اننگز میں فواد عالم اور اظہر علی کی پارٹنرشپ اہم تھی۔ انہوں نے کہا کہ 27 رنز پر چار وکٹیں گنوانے کے بعد جس انداز میں ان دونوں بلے بازوں نے اپنے تجربے کا استعمال کرتے ہوئے پاکستان کو مشکلات کے بھنور سے نکالا وہ قابل ستائش ہے۔
انضمام الحق نے کہا کہ مشکل کنڈیشنز میں تجربہ کار کھلاڑی اپنی قابلیت کا بھرپور مظاہرہ کرتے ہیں، فواد عالم اور اظہر علی نے بھی پاکستان کے لیے یہی کردار ادا کیا، یہ ان دونوں کی عمدہ پارٹنرشپ ہی تھی کہ جس کی وجہ سے پہلے فہیم اشرف نے 64 رنز کی اننگز کھیلی پھر حسن علی، نعمان علی اور یاسر شاہ نے بھی بہتر بیٹنگ کا مظاہرہ کیا، ٹیل اینڈرز کے بلے سے آنے والے ان قیمتی رنز نے میچ میں پاکستان کی پوزیشن مزید مستحکم کردی اور میں سمجھتا ہوں یہی میچ کا ٹرننگ پوائنٹ ثابت ہوا۔
انضمام الحق کا کہنا ہے کہ اپنے ڈیبیو ٹیسٹ میچ کے دوران ایک اننگز میں پانچ وکٹیں حاصل کرنے پر وہ نعمان علی کو مبارک باد پیش کرتے ہیں، ڈومیسٹک کرکٹ میں انہی کنڈیشنز پر مسلسل وکٹیں حاصل کرنے کی وجہ سے نعمان علی دوران ڈیبیو بہت پراعتماد نظر آئے۔ انہوں نے ایک مخصوص لائن پر مستقل بولنگ کی، جس سے حریف بلے بازوں نے غلطی کرکے وکٹیں گنوائیں۔
انضمام الحق نے کہا کہ دوسرے ٹیسٹ میچ سے پہلے پاکستان کو اوپننگ بیٹنگ کا مسئلہ حل کرنا ہوگا، وہ اس حق میں ہیں کہ ان دونوں اوپنرز عابدعلی اور عمران بٹ کو مزید موقع دیا جائے، عابد علی پاکستان میں لمبے رنز کرنے کا ہنر جانتے ہیں جب کہ عمران بٹ نے ابھی ایک ہی میچ کھیلا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بلاشبہ کراچی کی پچ بیٹنگ کے لیے زیادہ سازگار نہیں تھی مگر ہمارے اوپنرز کو رنز کرنے ہوں گے، تاکہ آئندہ میچز میں مڈل آرڈر بیٹنگ لائن اپ پر دباؤ کم ہو۔

former captaininzamam ul haqkarachi testPakistan cricket team