کراچی: پاکستان کے صنعتی، تجارتی اور گھریلو صارفین کو ہفتے کے روز سے گیس کی معطلی کا سامنا کرنا پڑے گا۔
پورٹ قاسم پر واقع آر ایل این جی گیس درآمدی ٹرمنل کی مرمت اور دیکھ بھال کے لیے ہفتے کے روز بند کیا جائے گا جس کے نتیجے میں ملک بھر کے صنعتی، تجارتی اور گھریلو صارفین کو گیس سپلائی میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔ گیس کی یہ بندش گزشتہ 4 ماہ کے دوران تیسری بار ہوگی۔
سوئی سدرن گیس کمپنی لمیٹڈ کے ایک مراسلے کے مطابق پورٹ قاسم پر واقع گیس پورٹ آر ایل این جی ٹرمینل کو ایمرجنسی مرمت اور دیکھ بھال کے لیے ہفتے کے روز دوپہر 12 بجے سے بند کیا جائے گا۔ اس وقت پاکستان میں صرف درآمدی ایل این جی ٹرمنل ہیں جن کے ذریعے 1200 ملین کیوبک فیٹ گیس یومیہ درآمد کی جاتی ہے اور گیس کی بندش دو دن تک بند ہونے کی صورت میں گیس کی فراہمی ملک بھر میں نصف رہ جائے گی۔
گیس کمپنی کے مطابق ٹرمینل کو تیس انچ قطر کی پائپ لائن کی فوری مرمت کی غرض سے بند کیا جارہا ہے جس فوٹکو ٹرمینل کے ذریعے ایس ایس جی سی کو سپلائی بند ہوجائے گی جبکہ ایس ایس جی سی کے ذریعے بلوچستان اور سندھ کے صارفین کو گیس کی فراہمی بھی نصف رہ جائے گی۔ اس وقت بلوچستان اور سندھ کے لیے کمپنی 150 ملین کیوبک فیٹ یومیہ گیس فراہم کرتی ہے اور ٹرمنل کی بندش کے بعد یہ فراہمی 75 ایم ایم سی ایف ڈی رہ جائے گی۔
کمپنی کا کہنا ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنارہے ہیں کہ رہائشی اور تجارتی صارفین کو ترجیحی بنیاد پر گیس فراہمی جاری رہے جبکہ کراچی میں واقع کے الیکٹرک کو گیس کی فراہمی میں 20 ایم ایم سی ایف ڈی کٹوتی کی جائے گی جس کے بعد ادارے کو گیس کی فراہمی 150 ایم ایم سی ایف ڈی یومیہ رہ جائے گی۔ کے الیکٹرک کو اس حوالے سے آگاہ کردیا گیا ہے تاکہ وہ پاور جنریشن کے لیے متبادل ایندھن کا بندوست کرلیں