آئی ایم ایف کی شرائط ملک کے لیے بہتر ہیں، وزیر خزانہ

کراچی: وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ پاکستان کو کم از کم 3 سال کا نیا آئی ایم ایف پروگرام درکار ہے۔
کراچی میں اسٹاک ایکس چینج میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ پاکستانی وفد آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک سے مذاکرات کے لیے 14 اور 15 اپریل کو واشنگٹن جائے گا، جس میں نئے پروگرام کے خدوخال پر بات کریں گے جب کہ تفصیلی مذاکرات پاکستان آکر ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کی شرائط ملک کے لیے بہتر ہیں اور یہ آخری پروگرام اسی وقت ہوگا جب ہم اسٹرکچرل پالیسیز اپنائیں، اب ہم نے اپنی توجہ کس پر مرکوز کرنی ہے، یہ ہم جانتے ہیں کہ کیا اور کیوں کرنا ہے۔
محمد اورنگزیب نے کہا کہ آئی ایم ایف سے اسٹاف لیول معاہدہ نگراں حکومت کے منظم اقدامات کی بدولت ممکن ہوا، نگراں دور حکومت میں میکرو اکنامک استحکام آیا۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ نج کاری پلان کے تحت خسارے میں چلنے والے اداروں کی نج کاری کی جائے گی، پی آئی اے کی نج کاری اور ایئرپورٹ کو آؤٹ سورس کرنا ایڈوانس اسٹیج میں ہے، پوری کوشش ہے کہ پی آئی اے کی نج کاری جون تک مکمل کی جائے۔
محمد اورنگزیب نے کہا کہ سرکلر ڈیٹ کو کم کرنا ہے اور برآمدات میں اضافہ کرنا ہے، اِس وقت ہمیں کام کرنا ہے اگر عمل درآمد میں کوئی رکاوٹ ہوگی تو پھر دیکھیں گے۔ زراعت میں 5 فیصد کی گروتھ کم نہیں لیکن زراعت میں ابھی مزید گروتھ ہوگی اور زرعی شعبے کی گروتھ کا آئی ایم ایف سے تعلق نہیں۔
وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ مہنگائی کی شرح کم ہوئی ہے اور یہ ساری کامیابیاں شہباز شریف کے گذشتہ دور کا ایس بی اے معاہدہ ہے۔

 

Finance MinisterIMFKarachi Stock ExchangeMohammad Aurangzebspeech