لندن: دُنیا کے سب سے بڑے جہاز ٹائی ٹینک، جس کو بنانے والے نے دعویٰ کیا تھا کہ یہ کبھی غرقاب نہیں ہوسکتا، اس کے غرق ہونے کے 110 سال بعد اس کے مسافر کلرک کی پاکٹ گھڑی 98 ہزار پاؤنڈز( دوکروڑ 61لاکھ 34 ہزار روپے) میں فروخت کردی گئی۔
ذرائع ابلاغ کی رپورٹس کے مطابق بحری جہاز ٹائِ ٹینک جب 14 اپریل 1912 میں بحر اوقیانوس میں غرق ہوا تو کلرک آسکر اسکاٹ ووڈی کی گھڑی پانی میں ڈوب کر جم گئی تھی۔ گھڑی سمندر سے برآمد ہونے کے کچھ عرصے بعد اسے آسکر کی اہلیہ کو دے دیا گیا تھا۔
ٹائی ٹینک سے برآمد ہونے والی گھڑی کو برطانیہ کے ایک نیلام گھر کے ذریعے 98 ہزار پاؤنڈز میں فروخت کردیا گیا۔
ٹائی ٹینک کی دیگر اشیا میں فرسٹ کلاس کا مینیو 50 ہزار پاؤنڈز (ایک کروڑ33 لاکھ 33 ہزار674 روپے) اورجہاز میں سفرکرنے والے امیر مسافروں کی فہرست 41 ہزار پاؤنڈز(ایک کروڑ 9 لاکھ 32 ہزار 643 روپے) میں فروخت کی گئی۔