اسلام آباد: گستاخانہ خاکوں کے معاملے پر وفاقی وزیر مذہبی امور نورالحق قادری نے عیسائیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس اور شیخ جامعۃ الازہر سے رابطہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔
وزیر مذہبی امور نورالحق قادری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ گستاخانہ خاکوں کو شائع کرنے والوں کے خلاف قانونی چارہ جوئی کے لیے شیخ جامع الازہر سے رابطہ کریں گے جب کہ وزیراعظم اپنے ہم مناصب کو اس معاملے پر متفقہ لائحہ عمل کے لیے خط لکھیں گے اور بین الاقوامی سربراہوں سے اس مسئلے پر بات کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ فرانس سمیت دیگر مغربی ممالک مسلمانوں کی دل آزاری کررہے ہیں، اظہار رائے کی آزادی اور قیود کیا ہیں؟ ڈیڑھ ارب مسلمانوں کی دل آزاری کرنا کیا آزادی اظہار رائے ہے؟
نورالحق قادری کا کہنا ہے کہ یورپ اور امریکا کے مذہبی حلقوں سے اس مسئلے پر بات کی جائے گی جب کہ ویٹی کن میں پوپ کو بھی بتایا جائے گا کہ ایسے اقدام سے ہم آہنگی کونقصان پہنچ رہا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ وفاقی حکومت سرکاری سطح پر محفل میلادﷺ کا انعقاد کررہی ہے، نعت خوانی، تقریری مقابلے، سیرت کانفرنس اور دیگر پروگرام بھی تشکیل دیے گئے ہیں۔
خیال رہے کہ فرانس میں حکومتی سرپرستی میں گستاخانہ خاکوں کی اشاعت اور پھر اس کے حق میں فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کے بیان کے بعد دنیا بھر میں فرانس کے خلاف احتجاج کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے اور مسلم ممالک میں فرانسیسی اشیاء کے بائیکاٹ کی مہم چل رہی ہے۔
پاکستان نے بھی فرانس کے اس اقدام کی شدید مذمت کی ہے اور پارلیمنٹ سے مذمتی قرارداد بھی منظور کی گئی ہے جب کہ پاکستان نے فرانسیسی سفیر کو طلب کرکے احتجاج بھی ریکارڈ کرایا تھا۔