کراچی: گورنر سندھ عمران اسماعیل ملک کے پہلے وزیراعظم شہید ملت خان لیاقت علی خان کے صاحبزادے علی اکبر خان کی رہائش گاہ پہنچ گئے۔ اکبرعلی خان کی فیملی سے ملاقات،عیادت بھی کی۔
انہیں اکبر لیاقت کی بیگم نے بتایا کہ سندھ حکومت نے علاج کی یقین دہانی کرائی ہے، وزیراعلیٰ سندھ نے جو وعدہ کیا ہے، ان سے گزارش ہے کہ جلد اس پر عمل کرائیں۔
اس موقع پر گورنر سندھ نے کہا کہ ان کے دیگر اخراجات کے لیے ماہانہ وظیفہ جلد شروع کرائیں گے۔ پاکستان کے تمام محسنوں کی اولادوں کا علاج و اخراجات ہماری ذمے داری ہے۔
گورنر سندھ کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کی ہدایت پر یہاں آیا تھا، عمران خان کی ہدایت ہے بانیان پاکستان کی اولادوں کے ساتھ ہر ممکن تعاون کیا جائے، آج ہم لیاقت علی خان کے گھر آئے، بانیان پاکستان کی اولادوں کو اگر تکلیف ہے تو مدد ہم پر فرض ہے، سندھ حکومت نے اخراجات اٹھانے کا یقین دلایا ہے، وزیراعلیٰ سندھ جلد عمل کریں، ہم تو وفاق کی طرف سے آفر کرنے آئے تھے، خاندان کی خواہش ہے کہ پہلے وزیراعلیٰ سندھ کے وعدے کو دیکھیں گے، وظیفہ دیا جائے گا، اکائونٹس کی تفصیلات لی ہیں، کراچی کو گھنٹوں کی ضرورت ہے یادنوں کی، یہ حالت بھی ایڈمسٹریٹر کی پارٹی کی مرہون منت ہے، تنقید کے بجائے سہولت پیدا کی جائے، وزیراعلیٰ جزیروں کی ترقی چاہتے تھے، سندھ کے لوگوں کو ہیلتھ کارڈ نہیں ملا، میری درخواست ہے گھنٹے نہ گنے جائیں، اب ان کو ہوش آجانا چاہیے، میں تین سال سے دیکھ رہا ہوں کہ اب جارہے ہیں، وزیراعلیٰ سندھ ہمارا ساتھ دیں، ہم جن منصوبوں کومکمل کرنا چاہ رہے ہماری مدد کریں۔
گورنر سندھ عمران اسماعیل نے مزید کہا کہ یہ مضبوط حکومت ہے، حکومت کہیں نہیں جارہی، ناصرف یہ ٹرم حکومت پورا کرے گی بلکہ اگلی حکومت بھی یہی ہوگی۔میری درخواست ہے سندھ حکومت ہمارے منصوبے میں ساتھ دے۔ یہ باتیں بہت ہوگئیں کہ اب جکومت جارہی ہے جب حکومت جارہی ہے۔ بانی پاکستان کی اولادوں کے لیے فنڈ کی بات کروں گا۔ پاکستان بنانے والوں کی اولادوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔