اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ حکومت کی رٹ ہر صورت قائم کی جائے گی، کالعدم تنظیم سے مذاکرات نتیجہ خیز نہیں ہو سکے‘ حکومت اپنے وعدوں پر قائم ہے، مارچ کے منتظمین اپنے مرکز واپس جانے کا وعدہ پورا کریں۔
پنجاب میں پولیس کو رینجرز کے ماتحت کر دیا ہے اور انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت رینجرز کو تمام اختیارات حاصل ہیں‘ قومی سلامتی کمیٹی نے فیصلہ کیاہے کہ کالعدم تنظیم سے مذاکرات صرف آئین اورقانون کے دائرے میں کئے جائیں گے۔
پولیس اہلکاروں کی شہادت کا حساب دینا ہوگا‘شہداء کے اہلخانہ کی کفالت یقینی بنائی جائےگی ‘موجودہ صورتحال پر وزیراعظم آج یا کل قوم کو اعتماد میں لیں گے‘وزیراعظم کی تقریر ہی ساری حکومت کا بیانیہ ہوگا ‘ ایف آئی اے کو سوشل میڈیا پر قابل اعتراض مواد کے خلاف کارروائی کی ہدایت کی ہے۔
جمعہ کو قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے شیخ رشید احمد نے کہا تھا کہ وہ امید کرتے ہیں کہ مذاکرات دوبارہ ہوں گے جس میں حکومت کی نمائندگی میں اور نور الحق قادری کریں گے۔ہماری کوشش ہے کہ معاملات افہام و تفہیم سے حل ہوں‘میں نے مذاکرات کے بعد جس معاہدے پر دستخط کئے تھے۔
حکومت اس پر قائم ہے لیکن جی ٹی روڈ کھولنے اور مرکز واپس جانے کا جو وعدہ دوسرے فریق نے کیا تھا وہ پورا نہیں کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ صورتحال کے حوالہ سے بھارت، ہانگ کانگ، جنوبی کوریا، جنوبی افریقہ، امریکا اور برطانیہ سمیت مختلف ممالک سے واٹس ایپ اور سوشل میڈیا پر مواد اپ لوڈ کیا جا رہا ہے۔
اس صورتحال سے دنیا میں پاکستان کی جگ ہنسائی ہو رہی ہے، میں توقع رکھتا ہوں کہ قومی نقصان نہ ہو، پولیس کی جانیں بھی قیمتی ہیں، سعد رضوی سے بات چیت ہو رہی ہے، لاہور میں بھی ان سے مذاکرات ہوئے تھے لیکن مذاکرات ابھی نتیجہ خیز نہیں ہو سکے۔امید کرتے ہیں کہ مذاکرات سے مسئلے کا حل نکلے گا