اسلام آباد: قائد حزب اختلاف شہباز شریف کی جانب سے اقوام متحدہ کو یادداشت پیش کرنے کا اعلان کیا گیا تو حکومت نے بھی اپوزیشن لیڈر کی پیشکش کو قبول کرلیا۔
نجی ٹی وی کے مطابق عوام کے لیے خوش آئند بات یہ ہے کہ فلسطین معاملے پر قومی اسمبلی میں حکومت اور اپوزیشن متحد نظرآئے، گزشتہ روز ایوان میں فلسطین پر مظالم کے حوالے سے قرارداد منظور کی گئی، جس پر آج قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے تجویز دی کہ اس قرارداد کو اقوام متحدہ کے دفتر میں جاکر پیش کرنا چاہیے۔
شہباز شریف نے اقوام متحدہ کو یادداشت پیش کرنے کا اعلان کیا تو ناصرف پیپلزپارٹی نے اس اقدام کو خوش آئند قرار دیا بلکہ حکومت نے بھی اس پیشکش کو قبول کرلیا۔ تحریک انصاف کے رہنما اور چیف وہیپ عامر ڈوگر نے کہا کہ پورا ایوان فلسطین کے معاملے پر ایک پیج پر ہے، تمام جماعتوں اور ارکان کے شکر گزار ہیں۔ پیپلزپارٹی کے رہنما راجا پرویز اشرف نے کہا کہ پاکستان کا مؤقف مشترکہ طور پر جانے سے اچھا پیغام جائے گا۔
قائد حزب اختلاف شہباز شریف کا قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہنا تھا کہ قومی اسمبلی اجلاس سے اسرائیلی بربریت کے خلاف قرارداد متفقہ تھی، فلسطین کے حق میں قرارداد پاکستانی عوام کے دل کی غمازی کرتی ہے، قومی اسمبلی سے منظور قرارداد آج یو این دفتر میں لے جا کر پیش کی جائے گی، حکومت کی طرف سے ہمارے ساتھ جو جانا چاہے چلے، حکومتی ارکان بھی ہمارے ساتھ چلیں تو یہ فلسطین کاز کے لیے بڑی خدمت ہوگی۔
ذرائع کے مطابق پارلیمنٹ میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی قیادت میں تمام اراکین قومی اسمبلی آج اقوام متحدہ کے دفتر جائیں گے، سابق وزیراعظم راجا پرویز اشرف، جے یو آئی (ف) کے مولانا اسد اور دیگر پارلیمانی پارٹیوں کے قائدین اور مرکزی رہنما بھی شہباز شریف کے ہمراہ ہوں گے اور فلسطین پر قومی اسمبلی کی منظور کردہ متفقہ قرارداد اقوام متحدہ کے پاکستان میں نمائندے جولیئن ہارنیس کے حوالے کی جائے گی، قرارداد اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس اور جنرل اسمبلی کے صدر وولکن بوزکر کے نام دی جائے گی، قرارداد میں فلسطین کے خلاف اسرائیل کے وحشیانہ حملے، قتل عام اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں روکنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔