کراچی: موسم سرما میں پچھلے کچھ سال کے دوران گیس کی لوڈشیڈنگ اور سنگین قلت کا سامنا کرنا پڑا ہے، اس بار اس حوالے سے حالات مزید سنگین رُخ اختیار کرنے کا اندیشہ ہے۔
اس ضمن میں موصولہ اطلاعات کے مطابق پاکستان ایل این جی لمیٹڈ کو لیکوڈ نیچرل گیس (ایل این جی) سپلائی کے لیے عالمی کمپنیوں کی طرف سے کوئی رسپانس نہیں ملا۔
دسمبر اور جنوری میں مجموعی طور پر 8 ایل این جی کارگوز کی سپلائی کے لیے ایک بھی بولی نہ آئی۔
ذرائع کے مطابق ایل این جی کے انتظامات میں مزید تاخیر سردیوں میں گیس کی شدید لوڈشیڈنگ کو جنم دے سکتی ہے۔
پاکستان ایل این جی لمیٹڈ نے دسمبر اور جنوری میں چار چار ایل این جی کارگوز کی خریداری کے لیے 11 اکتوبر تک بولیاں طلب کی تھیں۔
پاکستان ایل این جی لمیٹڈ کے مطابق دسمبر اور جنوری کے لیے ایل این جی سپلائی کی کوئی بڈ موصول نہیں ہوئی۔
پی ایل ایل کی طرف سے جاری کردہ تفصیل کے مطابق 6 سے 7 دسمبر، 10 سے 11 دسمبر، 15 سے 16 دسمبر اور 26 سے 27 دسمبر کے دوران چار کارگوز کے لیے بولیاں طلب کی گئیں۔
جنوری میں 14 سے 15، 19 سے 20 جنوری، 24 سے 25 جنوری اور 29 سے 30 جنوری کے لیے بھی چار کارگوز کی بولیاں طلب کی گئی تھیں۔
پٹرولیم ڈویژن کے ذرائع کے مطابق ایسا پہلی بار ہوا کہ پاکستان ایل این جی لمیٹڈ کو کوئی بھی بولی موصول نہیں ہوئی، جس کی وجہ دنیا میں ایل این جی کی بڑھتی ہوئی طلب ہوسکتی ہے۔