اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ افغانستان میں پی آئی اے کو دھمکیوں کا معاملہ پاکستان کے افغانستان میں سفیر افغان حکام کے ساتھ اٹھائیں گے۔
ترجمان دفترخارجہ عاصم افتخار کا اپنی ہفتہ وار بریفنگ میں کہنا تھا کہ کابل میں پی آئی اے آپریشن کی معطلی کے حوالے سے پی آئی اے نے وضاحت جاری کی ہے، قومی ایئرلائن نے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر پروازیں چلائیں، تاہم اب پی آئی اے کی پروازیں معطل کردی گئی ہیں، افغانستان میں پاکستان کے سفیر اعلیٰ حکام کے ساتھ معاملہ اٹھائیں گے۔
اُن کا کہنا تھا کہ ایرانی عسکری و سویلین حکام سے اہم ملاقاتیں ہوئی ہیں، دونوں ممالک کے مابین دیرینہ تعلقات ہیں، ایران پاکستان کا پُرامن ہمسایہ ملک ہے، افغانستان سمیت اہم ایشوز پر بات چیت ہوئی، تاہم سعودی عرب کے حوالے سے ایران سے کوئی بات نہیں ہوئی، سعودی عرب اور ایران کے مابین مسائل کے حل کے لیے مذاکرات ہونے چاہئیں، کسی بھی دوسرے ملک کی وجہ سے کسی ملک سے تعلقات متاثر نہیں ہوتے۔
دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ افغانستان میں وسیع البنیاد حکومت اور امن کا قیام سب کی اولین ترجیح ہونی چاہیے، مذاکرات کے ذریعے ہی افغانستان کے مسائل حل ہوسکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مقبوضہ جموں کشمیر میں ایک ہفتے میں جعلی مقابلوں میں 10 کشمیریوں کو بے دردی سے قتل کیا گیا، 1400 سے زائد کشمیریوں پر جعلی مقدمے قائم کیے، بھارت کے نہتے کشمیریوں کے خلاف جارحانہ اقدامات کا ایک نہ ختم ہونے والا سلسلہ جاری ہے، بھارت کو علاقائی امن و استحکام کے لیے خطرہ بننے سے روکا جائے، پاکستان نے بھارت میں اسلاموفوبیا اور اقلیتوں کے خلاف ظلم کی جانب دنیا کی توجہ مبذول کرائی ہے۔