خرطوم: سوڈان میں شدید جھڑپیں جاری، 185 افراد ہلاک ہوگئے، 1800 افراد زخمی ہوئے ہیں، سوڈان میں امریکی سفارتی قافلے پربھی فائرنگ کی گئی جس میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
بیرون ملک کے میڈیا کے مطابق اس واقعے پر ردعمل دیتے ہوئے امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا کہ یہ عمل انتہائی غیر ذمے دارانہ اورغیر محفوظ ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق سوڈان میں مخالف گروپوں کے درمیان خونریز جھڑپیں جاری ہیں، جہاں اس سے قبل دارالحکومت خرطوم میں واقع سوڈان میں یورپی سفیر ایڈن اوہارا کے گھر پر بھی حملہ کیا گیا تھا۔
آئرش وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ خرطوم میں واقع گھر پر ہونے والے حملے میں یورپی سفیر محفوظ ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق سوڈان میں جاری تین دن کی لڑائی میں اب تک 185 افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہوچکی اور 1800 سے زائد زخمی ہیں۔
اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ خرطوم میں فضائی حملوں میں شیلنگ اور بھاری اسلحے کا استعمال کیا گیا جب کہ فوجی اور پارلیمانی گروپ دونوں نے خرطوم کے اہم علاقوں پر قبضوں کا دعویٰ کررکھا ہے۔