خاتون ہراسانی معاملہ، وزیراعظم کی غفلت برتنے والے افسران کو معطل کرنے کی ہدایت

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے خاتون کو ہراساں کرنے کی شکایت کے ازالے میں غفلت برتنے پر ایف آئی اے کے متعلقہ افسران کو فوری معطل کرنے اور خاتون کو جلد ریلیف فراہم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے خبردار کیا کہ کسی بھی شہری کی شکایت پر غفلت برتنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
آج پرائم منسٹر ڈیلیوری یونٹ (پی ایم ڈی یو) سٹیزن پورٹل کی طرف سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم کو شکایت ملی کہ خاتون نے ہراساں کرنے کے خلاف سٹیزن پورٹل پر شکایت کی، لیکن خاتون کی شکایت کے ازالے میں غفلت برتی گئی۔ وزیراعظم نے اس پر ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے سخت نوٹس لیا اور ڈی جی ایف آئی اے کو شفاف انکوائری کی غرض سے متعلقہ افسران کو معطل کرنے کی ہدایت کی۔
بیان کے مطابق خاتون نے پاکستان سٹیزن پورٹل پر 5 مرتبہ شکایات درج کیں، تاہم ایف آئی اے افسران نے کارروائی نہ کی۔ وزیراعظم نے متعلقہ غیر ذمے دار افسران کے خلاف انکوائری کرکے سخت ایکشن کی ہدایت کی۔ خاتون نے ہراسگی کے باعث یونیورسٹی سے نوکری چھوڑ کر ایف آئی اے سے رجوع کیا اور ایف آئی اے افسران کے عدم تعاون کی وجہ سے خاتون نے مبینہ خودکشی کی کوشش کی۔
16 دسمبر 2019 سے 13 جون 2021 تک ایف آئی اے نے شکایت کو مسلسل نظرانداز کیا۔ دو بار شکایت ری اوپن کے باوجود ایف آئی اے نے اپنی ذمے داری میں کوتاہی برتی جس پر خاتون اپنے شوہر کے ہمراہ ایف آئی اے کے خلاف شکایت لے کر وزیراعظم آفس پہنچ گئیں۔ خاتون کی درخواست پر وزیراعظم آفس نےسخت کارروائی کی اور خاتون کو متعلقہ افسران کے خلاف سخت کارروائی کی یقین دہانی کروائی۔
وزیراعظم ڈیلیوری یونٹ نے ڈی جی ایف آئی اے کو مراسلہ جاری کرتے ہوئے ہدایت کی کہ اس معاملے کی اعلی سطح پر تحقیقات کرواکر متعلقہ افسران کے خلاف ضابطے کے مطابق کارروائی کی جائے۔ کسی بھی شہری کی شکایت پر غفلت برتنے کی اجازت نہیں جانے دی جائے گی۔ انکوائری رپورٹ وزیراعظم کو 20 جولائی 2021 کو پیش کی جائے گی۔

ایف آئی اے افسران معطلخاتون ہراسانی معاملہغفلتوزیراعظم