کابل: افغانستان میں ڈاکٹر عبداللہ عبداللہ نے اپنے گرفتاری کی خبر کو افواہ قرار دے دیا۔
افغان قومی مصالحتی کمیشن کے سابق سربراہ ڈاکٹر عبداللہ عبداللہ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر لکھا کہ میری طالبان کے ہاتھوں گرفتاری اور نامعلوم مقام پر منتقلی کی خبر جھوٹی اور بے بنیاد ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں صحافیوں سے درخواست کرتا ہوں کہ پروفیشنل ازم کا مظاہرہ کریں اور خبر شائع کرنے سے پہلے حقائق جان لیں۔
قبل ازیں بھارتی صحافی نوین کپور نے افغانستان کے قومی مصالحتی کمیشن کے سابق سربراہ و چیف ایگزیکٹو ڈاکٹر عبداللہ عبداللہ کی گرفتاری کا دعویٰ کیا تھا۔
نوین کپور نے اپنی ٹویٹ میں دعویٰ کیا تھا کہ ڈاکٹر عبداللہ عبداللہ کو گرفتار کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا ہے، تاہم بعدازاں انہوں نے اپنی یہ ٹویٹ ڈیلیٹ کردی۔
نوین کپور کے ٹویٹ کا اسکرین شاٹ شیئر کرتے ہوئے ڈاکٹر عبداللہ عبداللہ نے کہا کہ نوین کپور نے ایک جھوٹی اور بے بنیاد خبر پھیلائی اور پھر اسے ڈیلیٹ بھی کردیا۔
خیال رہے کہ طالبان کے افغانستان پر قبضے کے بعد صدر اشرف غنی ملک سے فرار ہوگئے تھے، تاہم ڈاکٹر عبداللہ عبداللہ کابل میں ہی موجود رہے۔ انہوں نے سابق صدر حامد کرزئی اور سابق وزیراعظم گلبدین حکمت یار کے ساتھ مل کر اقتدار کی منتقلی میں اہم کردار ادا کیا۔