کوپن ہیگن: کورونا کی روک تھام کے لیے ڈنمارک کی حکومت نے 10 لاکھ نیولے ہلاک کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
بین الاقوامی میڈیا کے مطابق ڈنمارک کی حکومت نے ملک بھر میں موجود نیولے رکھنے والے فارمز کو 10 لاکھ نیولے ہلاک کرنے کا حکم دیا ہے جو ملک میں کورونا وائرس پر قابو پانے کے تسلسل اور جانوروں میں وائرس کی روک تھام کے لیے کیا جارہا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈنمارک میں کورونا کی موجودہ لہر جون کے آخر سے شروع ہوئی جب شمالی جٹ لینڈ میں نیولے کے فارم میں کام کرنے والے شخص میں وائرس کی تصدیق ہوئی۔
اس حوالے سے امریکن فارن ایگری کلچر کی رپورٹ میں کہا گیا کہ ڈنمارک کی سیفٹی اتھارٹی نے اس فارم سے 34 نیولوں کے سیمپل لیے جس میں نیولوں میں یہ وائرس پھیلتا ہوا پایا گیا۔
ڈنمارک کی حکومت نے رپورٹ کی روشنی میں نیولوں کے فارمز میں وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لیے موسم سرما کے آغاز میں ہی یہ اقدام کیا، تاہم ڈنمارک میں ستمبر میں ہی کورونا کے کیسز میں ڈرامائی طور پر تیزی دیکھنے میں آئی۔
ذرائع ابلاغ کی اطلاعات کے مطابق اکتوبر کے آغاز میں ہی شمالی جٹ لینڈ کے فارمز کے 60 نیولوں میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی جب کہ 46 کو نگرانی میں رکھا گیا ہے۔
میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا کہ ڈنمارک کے شہر اوٹاہ میں اب تک 10 ہزار سے زائد نیولے کورونا وائرس سے ہلاک ہوچکے ہیں۔
حکومتی فیصلے پر ڈنمارک مِنک ایسوسی ایشن کے چیئرمین کا کہنا تھا کہ حکومت کا یہ فیصلہ بہت مشکل ہے لیکن ہم اس کی مکمل حمایت کرتے ہیں کیونکہ حالیہ ہفتوں میں ہم سب لوگ یہ بات دیکھ چکے ہیں کہ شمالی جٹ لینڈ کے فارمز میں کورونا کے کیسز کی تعداد زیادہ ہے اور اس حوالے سے ہمارے پاس کوئی وضاحت نہیں ہے لہٰذا انسانی جان کی اہمیت سب سے پہلے ہے۔
حکومت کا کہنا ہے کہ نیولوں کی ہلاکت پر ان کی افزائش کرنے والوں کو ان کے نقصان کے ازالے کے لیے معاوضہ ادا کیا جائے گا۔
ورلڈ میٹر ویب سائٹ کے مطابق ڈنمارک میں کورونا کیسز کی تعداد 3 ہزار سے زائد ہے جب کہ 650 سے زائد افراد اب تک وائرس سے ہلاک ہوچکے ہیں۔